سوشل میڈیا ایک بڑی حقیقت بن چکا ہے، فائدہ بھی نقصان بھی ہے، ایرج فاطمہ

قیصر افتخار  جمعرات 31 مئ 2018
 اگرپاکستان فلم انڈسٹری  کے ساتھ فنون لطیفہ کے تمام شعبوں کو پروموٹ کیا جائے تواس سے پاکستان کا سافٹ امیج دنیا بھرتک پہنچے گا، ایرج۔ فوٹو: فائل

اگرپاکستان فلم انڈسٹری کے ساتھ فنون لطیفہ کے تمام شعبوں کو پروموٹ کیا جائے تواس سے پاکستان کا سافٹ امیج دنیا بھرتک پہنچے گا، ایرج۔ فوٹو: فائل

 لاہور: معروف اداکارہ وماڈل ایرج فاطمہ نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا ایک ایسا فورم ہے جہاں ہر قسم کی آزادی ہے لیکن اکثریت اس ’’آزادی‘‘ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تمام حدود پارکرجاتی ہے۔

’’ایکسپریس‘‘سے گفتگوکرتے ہوئے ایرج فاطمہ نے کہا کہ سوشل میڈیا اس وقت ایک بہت بڑی حقیقت بن چکا ہے۔ سماجی رابطوں کی مختلف اورمقبول ترین ویب سائٹس نے دنیا بھرکے لوگوں کے ایک دوسرے کے قریب لا کھڑا کیا ہے۔ اب توکاروباربھی اسی میڈیم کے ذریعے کیا جارہا ہے، جس سے اس کی اہمیت کا انداز لگایا جاتا ہے، مگرجہاں سوشل میڈیا کے فوائد ہیں، وہیں اس کے زبردست نقصانات بھی سامنے آتے ہیں۔

اداکارہ نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ اس موضوع کے فوائد اورنقصانات پرمبنی خصوصی فلمیں بننی چاہئیں تاکہ نوجوانوں کو اس میڈیم سے آگاہی حاصل ہوسکے۔ اگرسوشل میڈیا کے ذریعے دنیا میں نام بنانے والوں کی زندگیوں پرڈاکیومنٹری بنیں توبھی بہت سے نوجوان غلط سمت کی بجائے درست راستے پرآگے بڑھیں گے۔

ایرج فاطمہ نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں فلمسازی کا شعبہ تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ اگرنوجوان فلم میکراس اہم موضوع پرفلم بناکرنوجوانوں کو ایجوکیٹ کریں تویقینا اس سے بہت سے منفی سوچ رکھنے والے راہ راست پرآسکتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ایرج فاطمہ نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے اگرپاکستان فلم انڈسٹری کے ساتھ فنون لطیفہ کے تمام شعبوں کو پروموٹ کیا جائے تواس سے پاکستان کا سافٹ امیج دنیا بھرتک پہنچے گا۔ ہمیں اس طرح کی سرگرمیاں ضرور کرنی چاہئیں، جس سے لوگوں تک اصل حقائق پہنچ سکیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔