انتخابات میں تاخیر نہیں ہونے دیں گے، چیف جسٹس

محمد ہارون  جمعـء 1 جون 2018
الیکشن کمیشن کو ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کا حکم دیا جائے، درخواست گزار کا موقف فوٹو: فائل

الیکشن کمیشن کو ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کا حکم دیا جائے، درخواست گزار کا موقف فوٹو: فائل

 لاہور: چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے واضح کیا ہے کہ کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے، انتخابات 25 جولائی کو ہوں گے اور انتخابات میں تاخیر نہیں ہونے دیں گے۔  

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کے لئے درخواست کی سماعت کی. معروف قانون دان بلال حسن منٹو نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق جاری کیا جس کے تحت انتحابات میں اخراجات کی حد مقرر کی گئی تاکہ عام شہری بھی انتخابات میں بطور امید وار حصہ لے سکیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن کو اپنے  ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کا حکم دیا جائے۔

’’ عام انتخابات اپنے وقت ہوں گے ‘‘

سماعت کے دوران جسٹس میاں ثاقب نثار نے واضح کیا کہ عام انتخابات اپنے وقت ہوں گے اور کسی کو کوئی غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے۔ انتخابات میں تاخیر نہیں ہونے دیں گے۔ عدالت نے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کے لئے درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کرلیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔