لاہور کے چڑیا گھر میں جانوروں کا مزاج ٹھنڈا رکھنے کے لئے برف کا استعمال

آصف محمود  ہفتہ 2 جون 2018
جانوروں کے پنجروں میں برف کے ساتھ ساتھ ائیر کولربھی لگائے گئے ہیں فوٹو: ایکسپریس

جانوروں کے پنجروں میں برف کے ساتھ ساتھ ائیر کولربھی لگائے گئے ہیں فوٹو: ایکسپریس

 لاہور:  گرمی کی شدت میں اضافے کی وجہ سے لاہور چڑیا گھر اور سفاری زو میں جانوروں کے مزاج کو ٹھنڈا رکھنے کے لئے برف کے استعمال میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ 

لاہور کے چڑیا گھرمیں شیر اور چیتوں کے پنجروں میں روزانہ 2 ہزار کلوگرام برف استعمال کی جارہی ہے، افریقن نسل کے شیروں کی نسبت سائبیرین ٹائیگرز کو برف کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔

لاہور چڑیا گھرکے ڈائریکٹر حسن علی سکھیرا کے مطابق انہوں نے گرمی کا سیزن شروع ہوتے ہی بیگ کیٹس کے پنجروں میں برف کے بلاکس رکھنے کا سلسلہ شروع کردیا تھا تاہم اب گرمی بڑھنے کی وجہ سے برف کی مقدار بڑھا دی گئی ہے، اس وقت 16 سے 20 بلاک برف استعمال کی جارہی ہے جس کا وزن تقریبا 2 ہزار کلو گرام بنتا ہے، انہوں نے بتایا کہ شیر، ٹائیگر، لیپرڈ، لاما اور پوما کے پنجروں میں برف کے ساتھ ساتھ ائیر کولربھی لگائے گئے ہیں اسی طرح دن میں تین سے چارمرتبہ ان جانوروں کو پانی سے نہلایابھی جاتا ہے تاکہ ان کے پنجروں کا درجہ حرارت معمول پررکھنے کے ساتھ ساتھ ان جانوروں کا مزاج بھی ٹھنڈا رکھا جاسکے۔

دوسری جانب رائیونڈ روڈ پر واقع لاہورسفاری زو میں بھی برف کا استعمال شروع کردیا گیا ہے، سفاری زو  میں روزانہ پانچ سو کلو گرام برف استعمال کی جارہی ہے ، سفاری پارک میں برف کا استعمال لاہورچڑیا گھرکی نسبت کم کیا جاتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ سفاری زومیں لائن اورٹائیگرز کے پنجروں کے سامنے سایہ دار درخت لگائے گئے ہیں جن کا سایہ ان جانوروں کودھوپ سے بچائے رکھتا ہے ، اسی طرح زیادہ تر شیر اور چیتے سفاری کے اندر درختوں کے جھنڈ کے نیچے بیٹھ کر گرمی سے بچتے ہیں  جب کہ پنجروں میں مقیم شیروں کو پانی سے نہلایا جاتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔