اداکاری میں مجھے بابرہ شریف اور ریکھا نے بہت متاثر کیا، سونیا خان

قیصر افتخار  بدھ 20 جون 2018
آج کے دورمیں ہیرو اورہیروئن کے روپ میں ایسے ورسٹائل فنکاربنانا ہونگے جن کولوگ پسند کریں:’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو
فوٹو : فائل

آج کے دورمیں ہیرو اورہیروئن کے روپ میں ایسے ورسٹائل فنکاربنانا ہونگے جن کولوگ پسند کریں:’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو فوٹو : فائل

 لاہور:  معروف اداکارہ سونیا خان نے کہا ہے کہ عیدالفطر پر پاکستانی فلموں کی نمائش سے سامنے آنے والے رسپانس نے ماضی کی یاد تازہ کردی ہے۔

نیوز چینلز اور سوشل میڈیا کے ذریعے جو اطلاعات ہم تک پہنچیں اس پر میں بے حد خوش ہوں اور بے صبری سے پاکستانی فلموں کی ناروے میں نمائش کی منتظر بھی ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ سونیاخان نے کہا کہ میرا تعلق پاکستان فلم انڈسٹری سے ہے اور میں نے اس کا وہ سنہری دوردیکھ رکھا ہے جس کی آج مثالیں دی جاتی ہیں۔ سنہرے دور میں جہاں مختلف موضوعات پر فلمیں بنائی جاتی تھیں، وہیں فلموں میں نئے چہروں کو متعارف کروانے کا بھی سلسلہ جاری رہتا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ماضی میں ہماری فلموں میں بہت سے باصلاحیت فنکار جلوہ گر ہوئے اور انھوں نے بہترین اننگز کھیلتے ہوئے اپنی منفرد پہچان بنائی۔

آج بھی مجھے کچھ ایسا ہی محسوس ہورہا ہے کیونکہ نوجوان فلم میکرز اور خوبصورت چہرے پاکستان فلم انڈسٹری کو ایک نئی سمت میں لے کرجانا چاہتے ہیں لیکن اس وقت ہمیں کچھ ایسے چہروں کی اشد ضرورت ہے جن کوپاکستانی فلم کا چہرہ قراردیا جاسکے جس طرح ماضی میں وحید مراد اور بابرہ شریف سمیت دیگرتھے۔ اداکاری میں مجھے پاکستان میں بابرہ شریف اور بھارت میں ریکھا نے بہت متاثر کیا۔ ان کا میک اپ، ڈریسنگ اور اداکاری بہت منفرد تھی۔ بابرہ جیسی اداکارہ تو صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں۔

اسی طرح آج کے دورمیں ہمیں ہیرو اورہیروئن کے روپ میں کچھ ایسے ورسٹائل فنکاربنانا ہوں گے جن کو لوگ پسند کریں۔ اس وقت فلمیں تو بن رہی ہیں اور عید الفطر پر اچھا رسپانس بھی ملا ہے لیکن میں اپنے تجربے کی بنا پر یہ کہنا چاہتی ہوں کہ جب تک ہمارے فنکار لوگوں کے آئیڈیل نہیں بنیں گے تب تک انھیں وہ اسٹارڈم نہیں مل پائے گا جوایک فلمی ستارے کوملتا ہے۔ اس کیلیے انھیں سخت محنت کی ضرورت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔