پاکستان میں اب جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ سنیما گھر بنائے جا رہے ہیں، مہر حسن

قیصر افتخار  منگل 17 جولائی 2018
کراچی : عسکری پارک میں جھولا شافٹ ٹوٹنے سے گرا، پولیس
فوٹو: فائل

کراچی : عسکری پارک میں جھولا شافٹ ٹوٹنے سے گرا، پولیس فوٹو: فائل

 لاہور:  اداکارہ وماڈل مہر حسن نے کہا ہے کہ بلاشبہ ہالی وڈ دنیا کی سب سے بڑی فلم انڈسٹری ہے۔ وہاں بننے والی فلمیں منفرد اورمضبوط کہانیوں،کرداروں اور خوبصورت لوکیشنز کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی کے باعث اپنی منفرد شناخت رکھتی ہیں۔

ایک بات تو طے ہے کہ اگر راتوں رات دنیا بھرمیں شہرت پانی ہو تو پھر ہالی وڈ سے بہترین فلم انڈسٹری کوئی دوسری نہیں ۔ وہاں بننے والی فلموں کے ذریعے متعدد فنکار اپنی پہلی ہی فلم کی نمائش کے بعد کامیابی کی بلندیوں پر پہنچ گئے اوران کا راج آج بھی اسی طرح قائم ودائم ہے۔ ان خیالات کااظہارانھوں نے ’’ایکسپریس‘‘سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

مہرحسن نے کہا کہ دیکھا جائے توہمارے پڑوسی ملک بھارت کوبھی اب تودنیا کی مقبول ترین فلم انڈسٹریوں کی فہرست میںشامل کیاجاتا ہے لیکن ہالی وڈ کی طرح حیرت انگیز فلمیں بنانے کیلیے بھارتی فلم انڈسٹری کوابھی بہت لمبی اور’’کامیاب‘‘ اننگز کھیلنا پڑے گی، اس کے بنا ہالی وڈ تک پہنچناان کے بس کی بات نہیں۔آاس کی بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ہالی وڈ میں بننے والی فلموں کی کامیابی کا تناسب اتنا زیادہ ہے کہ دنیا کے کسی بھی ملک میں بنائی جانے والی فلم صرف ایک ہفتہ میں نمائش کے دوران اتنا بزنس نہیں کرپاتی، جتنا ہالی وڈ کی ایک فلم کرتی ہے۔ بلکہ ہرسال ہالی وڈ کی فلمیں بہترین بزنس کے نئے ریکارڈ قائم کرتی ہیں۔ ہالی وڈ فلمیں پاکستان سمیت دنیا کے بیشترممالک میں دیکھی اورپسند کی جاتی ہیں جہاں پرانگریزی زبان بولنے اورسمجھنے والوں کی تعداد انتہائی کم ہے لیکن اس کے باوجود ہالی وڈ کے فنکارلوگوں کے دلوں پرراج کرتے ہیں۔

دوسری جانب اگرہم بات کریں پاکستان کی تو 70ء سے لے کر90ء کی دہائی تک امپورٹ قوانین کے تحت لائی جانیوالی ہالی وڈ فلموں کی پاکستانی فلموں کے ساتھ نمائش کی جاتی تھی اورفلم بینوںکی کثیر تعداد پاکستانی فلموں کے ساتھ ساتھ معمول کے مطابق انگریزی فلمیں بھی دیکھا کرتی تھی۔ اس وقت پاکستان میں ایک مرتبہ پھر سے سینما انڈسٹری فروغ پارہی ہے۔ ملک بھرمیں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ سینما گھربنائے جارہے ہیں لیکن ان سینما گھروںمیں ہالی وڈ فلموں کے مقابلے بالی وڈ فلموں کوزیادہ ترجیح دی جارہی ہے۔ اگراس کی جگہ پاکستانی فلموں کو زیادہ وقت دیاجائے تویقینناً حالات بہترہونگے اورنوجوان فلم میکرز زیادہ دلچسپی اورتوجہ کے ساتھ انٹرنیشنل معیار کی فلمیں بنائینگے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔