چترال، دیر اور سوات کی صنعتیں سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار

ارشاد انصاری  جمعرات 26 جولائی 2018
ٹیکس چھوٹ کی حامل اشیا پرکسی قسم کے ٹیکس ریفنڈ ملیں گے نہ ہی ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کی اجازت ہوگی،ایف بی آر نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ فوٹو : فائل

ٹیکس چھوٹ کی حامل اشیا پرکسی قسم کے ٹیکس ریفنڈ ملیں گے نہ ہی ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کی اجازت ہوگی،ایف بی آر نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد: وفاقی حکومت نے چترال، دیر اور سوات کے اضلاع میں واقع صنعتی یونٹس کی تیار کردہ اشیا کی سپلائی پر سیلز ٹیکس کی مکمل چھوٹ دے دی ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے باقاعدہ طور پر نوٹیفکیشن 890(I)/2018 جاری کر دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ چترال، دیر اور سوات کے اضلاع میں 30 مئی2018 اور اس سے قبل قائم کیے جانے والے ایسے صنعتی یونٹس جو اشیا کی پیداوار شروع کرچکے ہیں ان اشیا کی سپلائی کو سیلز ٹیکس سے مکمل چھوٹ حاصل ہوگی جن علاقوں میں 30 مئی 2018 کو یا اس سے پہلے قائم ہونے والے صنعتی یونٹس کو سیلز ٹیکس سے چھوٹ دی گئی ہے۔ ان میں ضلع کوہستان میں واقع قبائلی علاقہ، مالاکنڈ کا علاقہ اور مانسہرہ سے متصل قبائلی علاقہ بھی شامل ہے۔

نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ سیلز ٹیکس سے چھوٹ کے لیے اس نوٹیفکیشن کا اطلاق صدر مملکت کی جانب سے پچیسویں ترمیمی ایکٹ 2018 کی توثیق کی تاریخ سے ہوگا۔

نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ مذکورہ علاقوں کے جن صنعتی یونٹس کی تیار کردہ اشیا کی سپلائی پر سیلز ٹیکس کی مکمل چھوٹ حاصل ہوگی ان سپلائی ہونے والی اشیا پر کسی قسم کے سیلز ٹیکس ریفنڈ ادا نہیں ہوں گے اور نہ ہی ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کی اجازت ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔