انتخابات میں عوام نے فیصلہ کرنیکی اہلیت ثابت کر دی طلعت حسین

منفی پروپیگنڈا کرنیوالوں کو کرارا جواب ملا، عوام کو تکلیف دینے والے اٹھا کر پھینک دیے گئے


Monitoring Desk May 17, 2013
نئی حکومت کے پاس بری کارکردگی پر مینڈیٹ نہ ہونے کا جواز نہیں رہا: پروگرام میں تجزیہ۔ فوٹو : فائل

عام انتخابات ہوگئے مگر الیکشن سے قبل کے چند ہفتوں کا جائزہ لیا جائے تو بہت سے خدشات تھے بہت سے امکانات ظاہر کیے جارہے تھے کہ دہشتگردی کی فضا میں الیکشن کا ہونا ناممکن نظر آتا ہے لیکن ایسا نہیں ہوا، کہا جاتا تھا کہ الیکشن نہیں ہونگے، مارشل لاء لگ سکتا ہے۔

ایکسپریس نیو زکے پروگرام ''لائیو ود طلعت'' میں میزبان طلعت حسین نے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ الیکشن عوام نے خود کروایا ہے، پاکستان نے اپنے پیسے سے یہ الیکشن کروائے ہیں جن لوگوں کا الیکشن دھندہ ہوا کرتا تھا ان کی کوششوں کو دھچکا ضرور لگا ہوگا، عوام نے اپنے مقدر کا فیصلہ خود کیا ہے۔ پاکستان کے اندر بیٹھ کر کچھ لوگ بہت منفی پروپیگنڈا کیا کرتے تھے کہ دہشتگرد آنے والے ہیں، ریاست ختم ہونے والی ہے، حسین حقانی ،فرح اصفہانی جیسے لوگ جن کو باہر کے ملکوں کی سپورٹ حاصل تھی یہ لوگ ایک گروپ کی شکل میں پاکستان میں منفی باتیں پھیلاتے تھے، خود نجم سیٹھی کہاکرتے تھے کہ طالبان آنے والے ہیں خدارا امریکہ کو چاہئے کہ وہ مدد کرے لیکن عوام نے بتا دیا کہ وہ ایک منظم قوم کی طرح اپنے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں انہوں نے منظم اور سمجھدار ہونے کا ثبوت دیا۔



عوام نے معلق پارلیمنٹ کے امکانات کو واضع مینڈیٹ کے ذریعے ختم کردیا، جنہوں نے عوام کو تکلیف میں رکھا ان کو عوام نے اٹھاکر باہر پھینک دیا اور ووٹ کے ذریعے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کو کرارا جواب دیا ہے۔ جو لوگ پاکستان میں اگلی نسل کو سیاست سے باہر رکھنا چاہتے تھے وہ ناکام ہوگئے ہیں نئی نسل نے بہت بڑا مینڈیٹ دیا ہے۔ اس الیکشن کو مثالی کہا جاسکتا ہے دھاندلی ہوئی ہوگی لیکن اجتماعی طورپر بہترین مثال سامنے آئی ہے پاکستان کی تاریخ میں کہیں بھی ایسا الیکشن نہیں ہوا۔ نئی حکومت کے پاس اب کوئی جواز نہیں ہے کہ ان کے پاس مینڈیٹ نہیںتھا یا وہ صحیح طرح کارکردگی نہیں دکھا پائے، اب وہ جو بھی پالیسی بنائیںگے اس پر عمل پیرا بھی ہوسکیں گے۔ طلعت حسین نے کہا کہ عمران خان کے بارے میں کسی نے نہیں سوچا تھا کہ ان کی سیاست کا وزن اتنا بڑھ جائیگا، کسی ملک میں کسی نئی جماعت کا بننا، پھلنا پھولنا اور پھر چھا جانا کسی بھی ملک کیلئے بہت اچھی بات ہے۔

مقبول خبریں