نیپرا نے فیول ایڈ جسٹمنٹ وصول کرنیکی اجازت دیدی بجلی کی قیمتوں میں ایک روپے 55پیسے فی یونٹ اضافہ

اسلام آبادہائیکورٹ کا حکم امتناعی ختم ، ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی رقم جون سے اکتوبر تک وصول کی جائےگی، نوٹیفکیشن جاری.


APP/Monitoring Desk May 18, 2013
اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم امتناعی ختم ، ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی رقم جون سے اکتوبر تک وصول کی جائے گی ،نوٹیفکیشن جاری فوٹو: فائل

نیپرا نے بجلی کے صارفین سے 8 ماہ کی فیول ایڈجسٹمنٹ وصول کرنے کی اجازت دیدی ۔

ماہانہ فیول ایڈجسمنٹ کی رقم رواں سال جون سے اکتوبر تک وصول کی جائے گی ۔ نیپرا کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق بجلی کے صارفین سے اگست2012سے لیکر مارچ 2013ء تک ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی وصولی کی اجازت دیدی گئی ہے۔ بجلی کی تقسیم کارکمپنیاں اگست سے نومبر 2012ء کی فیول ایڈجسمنٹ آئندہ ماہ جون میں وصول کریں گی۔ دسمبر 2012ء کے ایک روپیہ 33پیسے فی یونٹ رواں سال جولائی میں وصول کئے جائیں گے ۔ جنوری2013ء کے ایک روپیہ 55پیسے فی یونٹ اگست اور فروری کے 63 پیسے ستمبر میں جبکہ مارچ کے ایک روپیہ 33پیسے اکتوبر میں وصول کیے جائیں گے ۔ یاد رہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ آٹھ ماہ سے فیول ایڈجسٹمنٹ وصول کرنے کیخلاف حکم امتناعی جاری کر رکھا تھا جو گزشتہ ماہ ختم ہو گیا ۔



اے پی پی کے مطابق نیپرا نے 8 ماہ کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں اضافہ کر دیا ۔ نوٹیفکیشن کے مطابق یہ اضافہ اگست 2012ء سے مارچ 2013ء تک فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے تاہم اس کا اطلاق 50یونٹس تک ماہانہ بجلی استعمال کرنے والے صارفین اور کے ای ایس سی پر نہیں ہو گا ۔

ادھر نیپرا کے ترجمان نے کہا ہے کہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 5 روپے82 پیسے فی یونٹ اضافہ کا تاثر درست نہیں ۔ اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ عالمی سطح پر ایندھن کی قیمتوں میں اتار چڑھائو کے حساب سے فیول ایڈجسٹمنٹ کی جاتی ہے ۔ گزشتہ 8ماہ کی فیول ایڈجسٹمنٹ اب کی گئی لیکن فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کسی بھی مہینے کا اضافہ دوسرے مہینے میں منتقل نہیں کیا جاتا۔ انھوں نے کہا کہ ایک بار فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں وصول ہونے والی رقم دوبارہ صارفین سے نہیں لی جاتی ۔ اس حوالے سے خبروں میں دیا جانے والا تاثر درست نہیں اور اسے 5 روپے 82 پیسے فی یونٹ کا مجموعی اضافہ قرار نہیں دیا جا سکتا ۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں