نئی پاکستانی حکومت بھارت سے بہتر تعلقات پر معاون ہوگی امریکا

پاکستان اوربھارت کواب امن کاراستہ چنناہی ہوگا،دونوں ممالک مسائل کے حل کیلیے براہ راست مذاکرات شروع کریں.


Online May 19, 2013
دونوں سے تعاون جاری رہیگا،افغانستان سے نیٹوکی واپسی طے شدہ پروگرام کے تحت ہوگی، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ. فوٹو : فائل

امریکا نے پاکستان اور بھارت کے سربراہان کوبراہ راست مذاکرات شروع کرنیکا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میںنئی جمہوری حکومت سے پاک بھارت تعلقات بہتربنانے میں مددمل سکتی ہے۔

افغانستان سے نیٹوفوج کی واپسی طے شدہ پروگرام کے تحت ہی ہوگی،امریکا پاکستان اور بھارت کیساتھ امن کے قیام کیلیے تعاون جاری رکھے گا۔ ہفتے کو امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے میڈیاکوبتایاکہ پاکستان میںنئی جمہوری حکومت وجودمیں آرہی ہے،امید ہے کہ اس سے پاکستان میں حالات کافی تبدیل ہونگے جس سے ملک میں استحکام آئیگا۔



انھوں نے پاک بھارت موجودہ قیادت کوانتہائی صبروتحمل سے کام لینے کی تلقین کرتے ہوئے کہاکہ منموہن سنگھ اورنوازشریف کے درمیان حالیہ دنوں میں جس طرح سے بات چیت ہوئی اوردونوں نے مثبت اشارے دیے ہیں،اس سے امریکا کویہ امید پیداہوگئی ہے کہ اب دونوںممالک آپس کے مسائل حل کرنے میںکامیاب ہوجائیںگے۔ ترجمان نے کہاکہ امریکا پاکستان کے حالات پرکڑی نگاہ رکھے ہوئے ہیں، صدراوباما نے نوازشریف کومکمل تعاون دینے کا اعلان کیا ہے اور اس سلسلے میں امریکا کاموقف ہے کہ دونوں ممالک کواب امن کے راستے کاانتخاب کرناہی ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں