ہفتہ رفتہ کاٹن مارکیٹس پر الیکشن نتائج کے اثرات روئی کی قیمتوں میں استحکام

عالمی مارکیٹوں میں ملا جلا رجحان،مقامی بھاؤ 6ہزار500روپے فی من رہے،سوتی دھاگے کی قیمتیں 3سے4 فیصد بڑھ گئیں.


Ehtisham Mufti May 20, 2013
فیوچر ٹریڈنگ شروع ہونے سے کاٹن جنرز، ٹیکسٹائل ملزمالکان اور کاشتکاروں میں زبردست تشویش پائی جاتی ہے، احسان الحق۔ فوٹو: فائل

عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کی مرکز اور پنجاب میں بھاری اکثریت سے کامیابی کے نتیجے میں تجارتی شعبے کا اعتماد بحال ہونے اور ممکنہ بہتری کی توقعات پرگزشتہ ہفتے روئی کی قیمتیں قدرے مستحکم رہیں جبکہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹس میں روئی کاروباری صورتحال ملی جلی رہی۔

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے ایکسپریس کو بتایا کہ مسلم لیگ ن کی مرکز میں حکومت قائم ہونے کی ٹھوس امید کے باعث بیشتر ٹیکسٹائل ملز مالکان کی جانب سے گزشتہ ہفتے کے دوران دوبارہ روئی کی خریداری شروع ہونے سے روئی کی قیمتوں میں مجموعی طور پر 100روپے فی من کا اضافہ سامنے آنے سے نقد ادائیگی پر روئی کی قیمتیں 6 ہزار 500 روپے فی من جبکہ موخر ادائیگی پر 6ہزار 700 روپے فی من تک پہنچ گئیں جبکہ سوتی دھاگے کی قیمتوں میں بھی گزشتہ ہفتے کے دوران 3سے4فیصد تک اضافے کا رجحان سامنے آیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج کراچی میں گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کی فیوچر ٹریڈنگ (سٹہ بازی) شروع ہونے سے ملک بھر کے کاٹن جنرز، ٹیکسٹائل ملزمالکان اور کاشتکاروں میں زبردست تشویش کی لہر پائی جارہی ہے کیوں کہ روئی کی ٹریڈنگ میں سٹہ بازی کے باعث روئی کے سودے عملی طور پر ہونے کی بجائے زبانی ہونے کے باعث سٹہ باز اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے روئی کی قیمتوں میں مصنوعی اتار چڑھاؤ کریں گے جس کا براہ راست نقصان کاشتکاروں اور کاٹن جنرز کو ہونے سے ان کے معاشی بحران میں مبتلا ہونے کے خدشات میں خاصا اضافہ ہوسکتاہے۔ انہوںنے بتایا کہ ملک بھر کے کاشتکاروں اور کاٹن جنرز نے اعلی حکام سے اپیل کی ہے کہ پاکستان میں روئی کی فیوچر ٹریڈنگ میں فوری طورپر پابندی عائد کی جائے تاکہ کاشتکاروں اورکاٹن جنرز کو مالی بحران سے بچایا جاسکے۔



انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران نیویارک کاٹن ایکس چینج میں حاضر ڈلیوری روئی کے سودے 1.70سینٹ فی پاؤنڈ کمی کے باعث 93.40سینٹ فی پاؤنڈ ، جولائی ڈلیوری روئی کے سودے 0.30سینٹ فی پاؤنڈ اضافے کے ساتھ86.41سینٹ فی پاؤنڈ ، بھارت میں روئی کی قیمتیں 100روپے فی کینڈی اضافے کے ساتھ 37ہزار 600 روپے فی کینڈی ، چائنہ میں روئی کی قیمتیں 195یوآن فی ٹن کمی کے بعد 19ہزار835یوآن فی ٹن جبکہ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کے سپاٹ ریٹ 150روپے فی من کمی کے بعد 6ہزار 300 روپے فی من تک مستحکم رہے، انہوں نے بتایا کہ 2013-14کے دوران دنیا بھر میں روئی کی پیداوار توقعات سے کم ہونے کے باعث چائنہ نے فی الحال اپنے روئی کے نیشنل ریزروز سے روئی فروخت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ چین کو اپنے نیشنل ریزروز میں روئی کے سٹاکس اپنی ملکی ضروریات کے مطابق پورے رکھنے کے لیے آخر کار دنیا بھر سے مزید روئی خریدنا پڑے گی اور اطلاعات کے مطابق چین آئندہ دوتین ہفتے کے دوران روئی کا درآمدی کوٹہ جاری کرسکتاہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ایک سروے کے مطابق پاکستان میں رواں سال کپاس کی کاشت ہدف کے مقابلے میں کم ہوئی ہے، اس لیے بعض لوگوں کی جانب سے جاری کی گئی ان معلومات پر یقین نہیں کیا جاسکتاہے جس میں رواں سال پاکستان بھر میں کپاس کی کاشت پچھلے سال کے مقابلے میں 7فیصد زائد رقبہ پر کی گئی ہے تاہم انہوں نے کسانوں پر زور دیا کہ رواں سال بھی بارشوں کی پیش گوئی کے باعث کپاس کی کاشت کھیلیوں پر ہی کی جائے تاکہ بارشیں ہونے کی صورت میں کھیتوں سے بارش کا پانی فوری طور پر باہر نکالاجاسکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں