ایل پی جی 15 روپے کلو مہنگی، نئی حکومت کا پہلا تحفہ ہے، ڈسٹری بیوٹرز

بزنس رپورٹر  ہفتہ 18 اگست 2018
قیمتوں پرقابو نہ پایا گیا تو30 اگست کولاہور میں احتجاج،5ستمبرکوخیبرتاکراچی شٹرڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی جائے گی، عرفان کھوکھر۔ فوٹو: فائل

قیمتوں پرقابو نہ پایا گیا تو30 اگست کولاہور میں احتجاج،5ستمبرکوخیبرتاکراچی شٹرڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی جائے گی، عرفان کھوکھر۔ فوٹو: فائل

 کراچی: ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے کہا ہے کہ پاکستان کی غریب عوام کو نئے پاکستان کا پہلا تحفہ موصول ہو گیا۔

ایل پی جی کی قیمت میں 15 روپے فی کلو، 177 روپے گھریلو سلنڈر، 681روپے کمرشل سلنڈر کا بلا جواز اضافہ، لوکل ایل پی جی پروڈیوسرگیس مافیا بن گیا۔ امپورٹ نہ ہونے کے برابر، ڈیمانڈ اور سپلائی میں فرق سے فائدہ اٹھاتے ہوئے 95فیصد لوکل ایل پی جی کو بین الاقوامی قیمت سے بھی زیادہ قیمت پر فروخت کیا جا رہا ہے۔

اوگرہ نوٹیفیکیشن کے بغیر ہی ملک بھر میں ایل پی جی قیمتوں میں اضافہ، مزید قیمتیں بڑھنے کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے۔حکومت کے ایل پی جی پالیسی 2016 میں895 روپے گھریلو سلنڈر اور 75 روپے فی کلو ایل پی جی فراہم کرنے کے لیے کیے گئے وعدوں پر لوکل پروڈیوسرز نے پانی پھیر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایل پی جی پالیسی 2016 کے مطابق ایل پی جی پروڈیوسر کی قیمت 30 ہزار فی میٹرک ٹن مقرر کیا جائے تاکہ یہ سستی متبادل ایندھن ثابت ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ 14جون 2018 سے جے جے وی ایل‘ ایل پی جی پیداواری پلانٹ کی بندش سے ایل پی جی انڈسٹری میں بہت بڑا خلا  پیدا ہو گیا جس سے تقریباً13 ہزار میٹرک ٹن فی ماہ کمی واقع ہوئی ہے اورایل پی جی انڈسٹری کو 26 ہزار میٹرک ٹن کی کمی کے ساتھ ایس ایس جی سی اور حکومت کو 2 ماہ میں مجموعی طورپر 2 ارب 43 کروڑ اور ٹیکس کی مد میں 472 ملین کا نقصان ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی قیمت پر پلانٹ آپریشنل کرکے سپلائی بحال کی جائے۔ ایل پی جی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے غریب عوام پر بوجھ بڑھ گیا۔ سگنیچر بونس اور پریمیم بونس کے نام پر جگہ ٹیکس ختم کرنے پرانہوں نے اوگرا کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ لوکل ایل پی جی پیداوار کو تمام ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں میں میرٹ کی بنیاد پر تقسیم کیا جائے اور شرط عائد کی جائے کہ اس میں 50فیصد امپورٹ کو شامل کر کے صارفین کیلیے ایک قیمت مقرر کی جائے تو قیمت میں 30فیصد کمی آسکتی ہے۔

ایل پی جی پروڈیوسر مافیا کو لگام ڈالنا ضروری ہو گیاہے، جس کے خلاف30 اگست 2018 کو لاہور میں ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ اگر ایل پی جی کی قیمتوں کو قابو نہ کیا گیا تو 5 ستمبر 2018 کو خیبر سے کراچی تک شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی میں فی کلو ایل پی جی 140روپے ، لاہور میں 150 روپے۔ میاں چنوں، فیصل آباد، بہاولپور، ملتان، راجن پور 160روپے۔ ڈیرہ اسماعیل خان، سوات 170روپے مری، نتھیا گلی 180روپے فی کلوگرام میں فروخت کی جارہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔