ناصر بیٹ کا کاروبار نہیں کرتے بلکہ یہ فکسنگ کا کوڈ ورڈ تھا، تفضل رضوی

اسپورٹس رپورٹر  ہفتہ 18 اگست 2018
ناصر جمشید کو اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کا ماسٹر مائنڈ کہا جاسکتا ہے، قانونی مشیر پی سی بی۔ فوٹو: فائل

ناصر جمشید کو اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کا ماسٹر مائنڈ کہا جاسکتا ہے، قانونی مشیر پی سی بی۔ فوٹو: فائل

 لاہور:  پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے کہا ہے کہ ناصر جمشید بیٹ کا کاروبار نہیں کرتے بلکہ فکسنگ کے لیے یہ ان کا کوڈ ورڈ تھا۔

تفضل رضوی نے کہا ہے کہ ناصر جمشید بیٹ کا کاروبار نہیں کرتے بلکہ فکسنگ کے لیے یہ ان کا کوڈ ورڈ تھا جو وہ کرکٹر کے لیے استعمال کرتے تھے۔ کیس کا فیصلہ ہوگیا، اب ناصر جمشید بیٹس کی خرید و فروخت کا کام کر سکتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ناصر جمشید کو اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کا ماسٹر مائنڈ کہا جاسکتا ہے کیونکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے دائرہ اختیار میں آنے والے افراد میں وہ ہی فکسنگ کے سب سے زیادہ اہم کردار تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔