سی آئی اے کے سابق سربراہوں کی ٹرمپ پر تنقید

صدر ٹرمپ کے اقدامات اور فیصلوں پر عالمی سطح پر ہی نہیں بلکہ ملکی سطح پر تنقید ہو رہی ہے۔


Editorial August 19, 2018
صدر ٹرمپ کے اقدامات اور فیصلوں پر عالمی سطح پر ہی نہیں بلکہ ملکی سطح پر تنقید ہو رہی ہے۔ فوٹو: سوشل میڈیا

امریکا کے جاسوسی کے مرکزی ادارے سی آئی اے کے سابق سربراہوں اور دیگر ریٹائرڈ افسروں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مذمت کی ایسی قرارداد جاری کی ہے جس کی امریکی تاریخ میں پہلے کوئی مثال موجود نہیں ہے۔

اخباری اطلاعات کے مطابق سی آئی اے کے 12 سابقہ ڈائریکٹروں اور دیگر انتہائی سینئر اعلیٰ حکام نے اپنے کولیگ جان برینن کو بلیک لسٹ کرنے کے خلاف زبردست احتجاج کیا اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

ایک بیان میں سی آئی اے کے سابق حکام نے جن کو ری پبلکن اور ڈیموکریٹک صدور نے تعینات کیا تھا ان میں رابرٹ گیٹس، جارج ٹینٹ، لیون پنیٹا اور ڈیوڈ پیٹریاس جیسے نامور لوگ شامل ہیں، نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے برینین کو سیکیورٹی کلیئرنس دینے سے انکار کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا ملک کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا اور نہ اس قسم کی کوئی مثال موجود ہے۔

قرارداد میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے برینین کے خلاف ایکشن اور دوسرے سی آئی اے حکام کو دھمکیاں دینے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ سی آئی اے کے سابق حکام کے بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدامات کا مقصد آزادی اظہار پر قدغن عائد کرنا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس سے قبل سی آئی اے حکام کے لیے سیکیورٹی کلیئرنس کا مسئلہ کبھی بھی پیدا نہیں ہوا۔ اس بیان پر دو سی آئی اے افسروں کے دستخط ثبت ہیں جن میں سابق ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس جیمز کلیپر اور سابق سی آئی اے ڈائریکٹر مائیکل ہیڈن بھی شامل ہیں۔

ان کے بارے میں صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ سیکیورٹی لسٹ سے ان کا نام حذف کر دیا جائے گا۔ سی آئی اے کے سابق حکام کو ریٹائرمنٹ کے بعد بھی سیکیورٹی کلیئرنس حاصل رہتی ہے تاکہ حاضر سروس افسران ان سے صلاح مشورہ کر سکیں۔ ایوان صدر وہائٹ ہاؤس کی طرف سے کہا گیا ہے کہ برینن صدر ٹرمپ پر نکتہ چینی کرتے تھے لہٰذا ان کو سیکیورٹی کلیئرنس لسٹ سے ہٹا دیا گیا۔ ٹرمپ نے وال اسٹریٹ جرنل کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ برینن پر روس سے سازباز کرنے کا شک بھی موجود ہے۔

صدر ٹرمپ کے خلاف اس قسم کی باتیں کسی اور امریکی صدر کے بارے میں نہیں کی گئیں۔ صدر ٹرمپ کے اقدامات اور فیصلوں پر عالمی سطح پر ہی نہیں بلکہ ملکی سطح پر تنقید ہو رہی ہے۔ سی آئی اے کے سابق حکام کا صدر ٹرمپ کی مذمت کرنا ایک غیرمعمولی اقدام ہے اور اس کی امریکی تاریخ میں نظیر نہیں ملتی۔ صدر ٹرمپ کی ایران پالیسی پر بھی امریکا میں تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے جب کہ ترکی کے ساتھ بھی انھوں نے کشیدگی کو بڑھا لیا ہے۔یوں دیکھا جائے تو صدر ٹرمپ کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں