- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
فالج: علامات، احتیاط اور علاج
مغربی دنیا میں فالج، ہارٹ اٹیک اور کینسر کے بعد تیسرا بڑا مرض ہے۔
اس کی بڑی وجوہات میں سگریٹ نوشی، ذیابیطس، بلند فشار خون، موٹاپا، چکنائی کا زیادہ استعمال اور ورزش نہ کرنا شامل ہیں۔ پاکستان میں شائد ذہنی دباؤ اور آلودہ ماحول ترقی یا فتہ ممالک سے کہیں زیادہ ہے، نتیجتاً ہمارے ملک میں فالج کا مرض بڑھتا جارہا ہے۔ تشویش ناک بات یہ ہے کہ پاکستان میں 30 سے 40 سال کی عمر کے افراد میں بھی فالج کی شرح بڑھ رہی ہے۔
فالج کی اقسام:
سادہ الفاظ میں فالج کی دو اقسام ہیںجن میں خون کی نالی کا کولیسٹرول یا خون کے لوتھڑے سے بند ہو جانا، اور خون کی نالی کے پھٹ جانے کی وجہ سے ہونے والا فالج شامل ہیں۔ فالج کی تشخیص CT اور MRI اسکین اور خون کی نالیوں کی انجیو گرافی سے کی جاتی ہے۔
فالج کا حملہ عام طور پر شریان میں رکاوٹ پید ا ہوجانے کے باعث ہوتا ہے۔ ایسی حالت میں ترقی یا فتہ ملکوں میں جدید ادویات کے استعمال کے بعد بہتری نہ ہونے کی صورت میں فوراً آپریشن کر کے شریان میں آنے والی رکاوٹ دور کی جاتی ہے۔ کچھ مریضوں کو فالج دماغ کی شریان پھٹنے کے باعث ہوتا ہے۔ ان مریضوں میں دماغ کے اندر خون جم جاتا ہے اور اندرونی دماغی دباؤ بڑھتا جاتا ہے جو جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ ایسی صورت حال میں فوراً آپریشن کرکے جمے ہوئے خون کو نکالا جاتا ہے۔
ابتدائی علامات :
فالج کی ابتدائی علامات میں مسلسل سردرد، زبان کا عارضی طور پر غیرمتحرک ہوجانا، ٹانگ، بازو کا کمزور ہو جانا یا انھیں جھٹکے لگنا شامل ہے۔ جھٹکے لگنے کے کچھ ہی دیر کے بعد مریض بے ہوش بھی ہوسکتا ہے۔
احتیاط:
فالج سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے کہ روزانہ ورزش کی جائے۔ خوراک میں اعتدال رکھا جائے۔ زیادہ چکنائی اور نمک والی چیزوں سے پرہیز کیا جائے۔ ابتدائی علامات ظاہر ہونے کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجو ع کیا جائے۔
علاج :
اگر فالج کے مرض کی تشخیص بروقت ہو جائے تو علاج کے نتائج کافی اچھے ہوتے ہیں۔ ایسے بہت سے لوگ ہیں جو فالج ہونے کے بعد بھی نارمل زندگی گزار رہے ہیں۔ شرط یہ ہے کہ علاج فوراً شر و ع ہو جائے۔ فالج ہونے کی صورت میں کچھ انجکشنز جیسے mannitol کے ذریعے دماغ کا پریشر کم رکھا جاتاہے۔ بلڈ پریشر کو مناسب حد تک رکھتے ہیں۔
خون کا بہاؤ دماغ کی طر ف برقرار رکھا جاتا ہے اور چند دنوں میں مریض بہتر ہو سکتا ہے۔ فالج سے متاثرہ عضو کے ٹھیک ہو نے میں کئی ماہ بھی لگ سکتے ہیں جب کہ کئی مریضوں میں فالج مستقل ہو جاتا ہے۔ تاہم زیادہ تر مریضوں میں فالج کے بعد کافی بہتری آجاتی ہے۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ بار بار فالج ہو نے سے بچا جائے ورنہ اس کا حملہ ہر دفعہ پہلے سے شدید ہوتا ہے۔
ایسی ادویات موجود ہیں جن کے دینے سے خون کی نالیوں میں رکاوٹ دور ہوجاتی ہے۔ اب تو فوری طور پر آپریشن کر کے embolectomy کے ذریعے شریانوں میں جمے ہوئے خون کے لوتھڑوں کو نکال دیا جاتا ہے۔ جدید ترین ریسرچ سے ثابت ہوا ہے اگر دماغ میں دباؤ فوراً کم کرنے کے لیے decompressive craniectomy کر کے ہڈی کو ہٹا دیا جائے تو مریض کی جان بچ سکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔