ڈاؤ یونیورسٹی میں موٹاپا دور کرنے کے 5 آپریشن کامیاب ہو گئے

3 مرد وں اور2 خواتین کے آپریشن میں کوئی بنیادی پیچیدگیاں رونما نہیں ہوئیں.


Staff Reporter May 26, 2013
موٹاپا دنیا بھر میں اہم مسئلہ اور بیماری بن چکی ہے،پروفیسر مسعود حمید خان۔ فوٹو: فائل

ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے پاکستان میں پبلک سیکٹر میں پہلی بار موٹاپے اور اس سے منسلک پیچیدگیوں کو دور کرنے کیلیے جدید ٹیکنالوجی بیری ایٹیرک سرجری کے 5کامیاب آپریشن کیے گئے۔

یہ آپریشن ڈاؤ یونیورسٹی اوجھا کیمپس میں سینٹر آف بیری ایٹیرک سرجری میں ہوئے، 3 مردوں اور2 خواتین جن کی عمریں 19سے52 سال کے درمیاں تھیں کے آپریشن میں کوئی بنیادی پیچیدگیاں رونما نہیں ہوئیں، بیری ایٹیرک سرجری کے کامیاب آپریشن کے حوالے سے ڈاؤ یونیورسٹی اوجھا کیمپس میں ہفتے کو ایک پریس بریفنگ میں کا انعقاد کیاگیا، بریفنگ میں ڈاؤیونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر مسعود حمید خان، ڈاؤ انٹرنیشنل کالج کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر محمد مسرور اور سینٹرآف بیری ایٹیرک سرجری کے سرجن پروفیسر ڈاکٹر محمد جاوید موجود تھے۔

پروفیسر مسعود حمید خان نے بتایا کہ موٹاپا دنیا بھر میں ایک اہم مسئلہ اور بیماری ہے لیکن اس کے باعث اور بھی بہت سے امراض لاحق ہوجاتے ہیں، ان امراض سے بسا اوقات موت بھی واقع ہوجاتی ہے، موٹاپے کے باعث پیدا ہونے والے خطرناک امراض میں کینسر، شوگر، امراض قلب اور بلندفشارخون خاص طور پر شامل ہیں، انھوں نے بتایا کہ بیری ایٹیرک سرجی ایک واحد حل ہے جو موٹاپے جیسی مشکل بیماری کو ختم کرتا ہے، ڈاؤ یونیورسٹی پاکستان میں پبلک سیکٹر میں پہلی بار موٹاپے اور اس سے منسلک پیچیدگیوں کو دور کرنے کیلیے جدید ٹیکنالوجی بیری ایٹیرک سرجری متعارف کروارہی ہے۔



پروفیسر ڈاکٹر محمد جاوید نے کہا کہ پاکستان میں22 فیصد مرد اور27 فیصد خواتین موٹاپے کے امراض کا شکار ہیں، دنیا بھر میں ڈیڑھ ارب افراد موٹاپے یا وزن کی زیادتی کا شکار ہیں، بیری ایٹیرک سرجری انتہائی محفوظ ہے، انھوں نے بتایا کہ ڈاؤ یونیورسٹی میں بیری ایٹیرک سرجی کے5 کامیاب آپریشن ہوئے ہیں، ان آپریشن میں کوئی بنیادی پیچیدگیاں رونمانہیں ہوئیں، ان آپریشنوں میں3 مرد حضرات جن کی عمر 37، 48 اور52 سال جبکہ2 خواتین جن کی عمر 19اور 26 سال ہیں شامل تھیں۔

آپریشن کے بعد بیری ایٹیرک سرجن مریضوںکو ابتدائی طور پر باقاعدہ معائنے اور مشاورت فراہم کرنے کے لیے بلایا گیا، ان مریضوں کو روز مرہ کی جسمانی سرگرمیوں کے ساتھ کم کیلوری والی غذائیت استعمال کرنے کا کہا گیا، اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر محمد مسرور نے بھی خطاب کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں