کسٹم قوانین کی خلاف ورزی، بانڈڈ کیریئر کو ہراساں کیا جارہا ہے

احتشام مفتی  ہفتہ 1 ستمبر 2018
بھتہ نہ دینے پر ایڈجیوڈیکشن کلکٹریٹ بلا جواز مقدمات درج کررہاہے،ذرائع۔ فوٹو : فائل

بھتہ نہ دینے پر ایڈجیوڈیکشن کلکٹریٹ بلا جواز مقدمات درج کررہاہے،ذرائع۔ فوٹو : فائل

 کراچی: ڈائریکٹوریٹ آف ٹرانزٹ ٹریڈاور ایڈجیوڈیکشن کلکٹریٹ اسلام آباد کی مبینہ ملی بھگت سے بانڈڈکیریئرکو ہراساں کرنے کے لیے مقدمات درج کیے جارہے ہیں اور مقدمات نہ بنانے کے لیے ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ کے افسران کی جانب سے مبینہ طورپربھاری رقوم کا مطالبہ کیاجارہاہے جس کے باعث ملک بھرکے بانڈڈکیریئرزمیں شدیدبے چینی پائی جارہی ہے۔

ذرائع نے ایکسپریس کو بتایاکہ ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ اسلام آبادکی جانب سے قوانین کو نظرانداز کرتے ہوئے بانڈڈکیریئرزپر بلاجوازمقدمات قائم کیے جارہے ہیں جو کسٹمزقوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے جس سے اس امرکی تصدیق ہوتی ہے کہ ڈائریکٹوریٹ آف ٹرانزٹ ٹریڈاور ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ اسلام آبادکے افسران کی جانب سے بانڈڈکیریئرزسے نیابھتہ باندھنے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیے جارہے ہیں۔

واضح رہے کہ ڈائریکٹوریٹ آف ٹرانزٹ ٹریڈ کی غلط پالیسوں کی وجہ سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈکے کنسائمنٹس کی بڑی تعداد کا رخ ایرانی بندرگاہ کو منتقل ہوچکی ہے۔ڈائریکٹوریٹ ٹرانزٹ ٹریڈکی جانب سے بانڈڈکیریئرزکو ہراساں کیا جارہاہے جس سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈکے کنسائمنٹس کی ترسیل متاثرہورہی اورافغانستان اورپاکستان کے تعلقات کو نقصان پہنچنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ گذشتہ دنوں ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ اسلام آبادکے افسران کی جانب سے متعددبانڈڈکیریئرزپر جھوٹے مقدمات قائم کرتے ہوئے انھیں جرمانے کی ادائیگی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ اسلام آبادکی جانب سے بانڈڈکیریئرپر الزام عائدکیاگیاکہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈکے کنسائمنٹ کی ترسیل میں استعمال ہونے والی گاڑی نے ماڑی پورروڑپر اپنا راستہ تبدیل کردیاتھا تاہم راستہ تبدیل کرنے کی بناپر محکمہ کسٹمزکی جانب سے بانڈڈکیریئرزپر جرمانہ عائدکیاگیاہے جبکہ ایس آراو121کے پیراگراف 484-Gمیں واضح طورپر ایف بی آرکی جانب سے متعین کردہ راستے کی وضاحت کی گئی ہے جس میں طورخم کے راستے جانے والے کنسائمنٹس این ایل سی امان گڑھ نوشہرہ کسٹمزپوسٹ اورکوہاٹ کسٹمزچیک پوسٹ کے گزرنا ضروری ہے جبکہ چمن کے راستہ جانے والے کنسائمنٹس کو بلیلی(Baleli) کسٹمزچیک پوسٹ سے گذرناضروری ہے تاہم محکمہ کسٹمزکی جانب سے ایساکوئی بھی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیاگیاجس میں کراچی سے جانے والے راستوں کا کوئی ذکر کیاگیاہو۔

ذرائع نے بتایاکہ بانڈڈکیریئرزکو کنسائمنٹس کی افغانستان ترسیل کے لیے 15دن کا وقت درکارہوتاہے جس کی پاسداری بانڈڈکیریئرزکی جانب سے کی جارہی ہے اورسامان مقررہ وقت پر منزل مقصول تک پہنچایاجارہاہے اوراگرراستہ میں کسی بھی قسم کاکوئی حادثہ پیش آجائے یا کنسائمنٹس مقر رہ وقت پر نہ پہنچے توبانڈڈکیریئرزکی جانب سے جمع کی جانے والی انشورنس گارنٹی سے ڈیوٹی وٹیکسزکی وصولی کرلی جاتی ہے تاہم ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ اسلام آبادکی جانب سے بانڈڈکیریئرزکے خلاف بنائے جانے والی متنازع رپورٹ کسٹمزقوانین کو مدنظررکھتے ہوئے نہیں بنائی گئی جس سے اس امرکی تصدیق ہوتی ہے کہ صرف بانڈڈ کیریئرز کو پریشان کرنے اوراپنے نئے بھتے وصول کرنے کے لیے کسٹمزقوانین کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔

اس ضمن میں متاثرہ بانڈڈکیریئرز سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ ڈائریکٹوریٹ آف ٹرانزٹ ٹریڈاور ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ اسلام آبادکے افسران کی جانب سے قوانین کی خلاف ورزی کی جارہی ہے اوربلاجواز مقدمات قائم کرکے تاجر برادری کو پریشان کیاجارہے جس کی پاکستان بھرکے بانڈڈکیریئرز سخت مذمت کرتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔