انٹر کے امتحانات جاری پریمئر کالج میں نقل کی بدترین مثال قائم

طلبہ ایس ایم ایس کے ذریعے ایم سی کیوز حل کرتے رہے، سینٹرسپرٹنڈنٹ اور انویجیلیٹرزخاموش،27طلبا نقل کرتے ہوئے پکڑے گئے.


Staff Reporter May 27, 2013
کمرہ امتحان میں داخل ہوکر ایسا محسوس ہوا جیسا میلہ لگا ہو،دعوؤں کے برعکس کالج میں بورڈکی ویجلنس ٹیم موجود نہیں تھی، ڈپٹی کمشنر وسطی. فوٹو: فائل

اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے تحت انٹرسائنس اورکامرس (ریگولر) کے جاری سالانہ امتحانات کے دوران نقل کابدترین سلسلہ جاری ہے اور گورنمنٹ پریمئرکالج میں نقل کی بدترین مثال سامنے آئی ہے جہاں ایک ہی کمرے میں 78طلبہ پرچہ حل کرتے ہوئے پائے گئے ہیں۔

اس کمرہ امتحان میں موجودہر ڈیکس پر3،3طلبا پرچے حل کررہے تھے اورطلبہ کی اکثریت اپنے موبائل فونز پرموجود ایم سی کیوز کے جوابات دیکھ کر پرچے حل کررہی تھی، سینٹرسپرٹنڈنٹ اور انویجیلیٹرز خاموش تماشائی بنے اس سارے معاملے کودیکھ رہے تھے جبکہ دعوؤں کے برعکس کالج میں بورڈکی ویجلنس ٹیم موجود نہیں تھی، اس بات کاانکشاف ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی سیف الرحمٰن نے ''ایکسپریس''سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انھوں نے بتایا کہ جب وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ دوپہرکی شفٹ میں ہونے والے پرچے کی مانیٹرنگ کیلیے پہنچے توکالج انتظامیہ کالج کی گرل کھولنے کوتیارنہیں تھی تاہم گرل کھلنے کے بعدجب وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ کمرہ امتحان میں داخل ہوئے توبیک وقت ایک ہی کمرہ جماعت میں 78طلبہ امتحانی پرچہ حل کرتے ہوئے پائے گئے، ہرڈیکس پر3،3 طلبہ کو بٹھایا گیا تھا۔



اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی نے اپنی ٹیم کے ہمراہ موقع سے27طلبہ کوایک ہی کمرے سے نقل کرتے ہوئے پکڑ لیا اوران کے کیسز سینٹرسپریٹنڈنٹ کے حوالے کیے، انھوں نے بتایاکہ پرچے حل کرنے والے طلبہ کی اکثریت موبائل فون ''میسجز''کی مدد سے ایم سی کیوز حل کر رہی تھی، ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی سیف الرحمن کاکہناتھاکہ کمرہ امتحان میں داخل ہوکرایسا محسوس ہواکہ یہاں انٹرکاپرچہ نہیں بلکہ کوئی میلہ لگاہواہو، واضح رہے کہ اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کی انتظامیہ کی جانب سے روزانہ کی بنیادوں پرنقل کی روک تھام کے بلنگ وبانگ دعوے کیے جارہے ہیں بورڈ کی ساری توجہ ذرائع ابلاغ کواندرون سندھ سے نقل کے سامنے آنے والے کیسز کاڈیٹافراہم کرنے پرہے تاہم کراچی میں نقل کے کیسز کے حوالے سے بورڈ کے اعداد وشمار گورنمنٹ پریمیئر کالج کاواقعہ سامنے آنے کے بعد شکوک وشبہات کاشکار ہوگئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں