ٹرانزٹ ٹریڈ بانڈڈ کیریئرزمیں نصب ٹریکرسسٹم میں خامیاں

ایک وہیکل کوجنوبی افریقہ میں دکھایا،دوسری کا1گھنٹے میں طے فاصلہ 562 کلومیٹربتایا۔


Ehtisham Mufti May 28, 2013
نقائص کے باوجودٹریکرکمپنی کیخلاف کارروائی نہیں ہوئی،نیااسکینڈل سامنے آ سکتا ہے، ذرائع. فوٹو: فائل

افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے درآمدی کنسائنمنٹس کی ترسیل میں استعمال ہونے والی بانڈڈکیریئرز وہیکلزمیں نصب کیے جانے والے ٹی پی ایل ٹریکر کمپنی کے سسٹم میں موجود خامیوں کی وجہ سے گاڑیوں کے وقت اورسمت کا غلط تعین ہونے کا انکشاف ہواہے ۔

جس کے باعث افغان ٹرانزٹ ٹریڈاسکینڈل جیسا ایک اور اسکینڈل رونماہونے کا خدشہ ہے۔ ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ کراچی سے اے ٹی ٹی کنسائنمنٹ طورخم افغانستان جانے والی گاڑی نمبرGLTA-6499 کاٹی پی ایل ٹریکرکمپنی کاٹریکنگ سسٹم طورخم کے بجائے جنوبی افریقہ کی سمندری حدود میں ظاہر کررہا ہے، اسی طرح کراچی سے جانے والی ایک اورگاڑی نمبر TLK-249 کوٹی پی ایل ٹریکرکمپنی کے سسٹم نے ایک گھنٹے کے اندر 562 کلو میٹرکافاصلہ طے کرا کر مذکورہ گاڑی کی موجودگی بلوچستان میں ظاہرکی ہے۔

جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بانڈڈکیریئرز وہیکلز 562کلومیٹرکافاصلہ 7گھنٹے میں طے کرتی ہیں۔ ذرائع کا کہناہے کہ محکمہ کسٹمزکی جانب سے بانڈڈکیریئروہیکلزمیں ٹریکنگ سسٹم نصب کرنے کا کنٹریکٹ صرف ٹی پی ایل ٹریکرکمپنی کو دیے جانے سے شعبے میں اس واحدکمپنی کی اجارہ داری قائم ہوگئی ہے اورمذکورہ کمپنی کی جانب سے گاڑیوںمیں ٹریکرنصب کرنے کے لیے زیادہ رقم وصول ہونے کے باوجود ٹریکنگ سسٹم میں موجودخامیوں کو دورنہیں کیاجارہا اورٹی پی ایل ٹریکر کمپنی کی انتظامیہ کی جانب سے بندرگاہوں کی حدود میں ڈرائیورز اور کلینرزکے سا منے گاڑیوں میں ٹریکرنصب کیے جاتے ہیں جبکہ ڈرائیور اور کلینر کو گاڑی میں نصب کیے جانے والے ٹریکرکاعلم نہیں ہوناچاہیے، ان عوامل کے باعث بانڈڈ کیریئرزمیں شدیدبے چینی پائی جارہی ہے۔



ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ ایس آراو 413میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ/نیٹوایساف کے کنسائنمنٹس کی مانیٹرنگ کی ذمے داری'' پریونٹیوکلکٹریٹ'' کودی گئی ہے لیکن پریونٹیوکلکٹریٹ کی جانب سے ایس آر او 413 کو مستقل بنیادوں پر نظرانداز کیاجارہاہے اورافغان ٹرانزٹ ٹریڈ/نیٹوایساف کے کنسائنمنٹس کے کنٹینرز کی مانیٹرنگ درست اندارمیں نہیں کی جارہی، بانڈڈ کیریئرزکی گاڑیوں کی سمت کاتعین جنوبی افریقہ کی سمندری حدود میں ہونے کے باوجود ''پریونٹیوکلکٹریٹ'' کی جانب سے ٹی پی ایل ٹریکر کمپنی کے خلاف کسی قسم کی کوئی تادیبی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

ذرائع نے بتایاکہ بانڈڈ کیریئرزکی گاڑیوںمیں ٹی پی ایل ٹریکر کمپنی کے علاوہ مزید کمپنیوں کو ٹریکرنصب کرنے کا کنٹریکٹ دینے سے مذکورہ کمپنی کی اجارہ داری ختم ہونے کے ساتھ شعبے میں صحت مند مسابقت کا رحجان بڑھنے کے نتیجے میں ان کی کارکردگی بھی نمایاں بہتری ہوسکتی ہے اور بانڈڈ کیریئرزکومناسب قیمت میں ایک اچھاٹریکنگ سسٹم میسرآسکے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں