عنایت حسین بھٹی کی 14ویں برسی آج منائی جائے گی

گلوکار، اداکار، صداکار، فلمساز، ڈسٹری بیوٹر اور کالم نگار کے طور پر کام کرتے رہے۔


Cultural Reporter May 31, 2013
گلوکار، اداکار، صداکار، فلمساز، ڈسٹری بیوٹر اور کالم نگار کے طور پر کام کرتے رہے۔ فوٹو: فائل

MIRANSHAH: گلوکار، اداکار،صداکار، فلمساز ، ڈسٹری بیوٹر اور کالم نگار عنایت حسین بھٹی کی 14 ویں برسی آج منائی جائے گی۔

1965 اور 1971کی جنگ کے دوران لازوال ملی نغمے گاکر عنایت حسین بھٹی امر ہوگئے۔مرحوم12جنوری 1928ء میں گجرات میں پیدا ہوئے ۔ابتدائی تعلیم گجرات کے پبلک ہائی اسکول سے حاصل کی پھراعلیٰ تعلیم کے لیے لاہور آگئے جہاں انھوں نے وائی ایم سی اے میں بطور اداکار پہلی اسٹیج پرفارمنس دی۔ وہ وکیل بننے کے لیے لاہور آئے مگر قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔

نامور موسیقار فیروز نظامی کے مشورے پر عنایت حسین بھٹی نے بطور گلوکار اپنے فلمی سفر کا آغاز کیا تو انھیں ہاتھوں ہاتھ لیا گیا ۔گو ان کی پہلی فلم ''شمی '' تھی جو 1950ء میں ریلیز ہوئی لیکن فلم ''پھیرے'' 1949ء میں ریلیز ہوئی جس کے میوزک ڈائریکٹر بابا جی اے چشتی ہیں جن کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ انھوں نے فلم کے سات گانے ایک دن میں ریکارڈ کیے ۔



اس کے بعد وہ ریڈیو میں بطور صدا کار پروگرام اور ڈرامہ کرتے رہے، بطور پروڈیوسر بھی فلمیں بنائیں جن میں ''وارث شاہ''، ''منہ زور''، ''ظلم دا بدلہ'' سمیت کئی یادگار فلمیں پروڈیوس کیں۔ بطور گلوکار نیرہ نور کے علاوہ تمام گلوکاراؤں کے ساتھ دوگانے گائے ۔ جنہوں نے 91 گانے کمپوز کیے ان کے علاوہ ماسٹر غلام حیدر، ماسٹر عنایت حسین اور رشید عطرے جیسے میوزک ڈائریکٹرز کے ساتھ کام کیا۔ان کے زیادہ گیت ان کے بھائی کیفی پر ہی فلمائے گئے۔

عنایت حسین بھٹی نے اپنے بیٹوں ندیم عباس اور وسیم عباس کو بھی فلم انڈسٹری میں متعارف کروانے کے لیے فلم ''عشق روگ '' بنائی جس کے ڈائریکٹر کیفی تھے مگر کامیاب نہ ہوسکے ۔ بعدازاں ندیم عباس ڈسٹری بیوشن اور وسیم عباس ٹی وی اور تھیٹر تک محدود ہوگئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں