- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
80ء کی دہائی میں سینما کلچر کا عروج رہا، پھر ویرانی چھا گئی، ثناء
لاہور: اداکارہ وماڈل ثناء نے کہا ہے کہ 80ء اور90ء کی دہائیوں تک پاکستان میں سینما کلچراپنے عروج پررہا، لیکن اس کے بعد بحرانی صورتحال کا ایسا’’جنم ‘‘ ہوا کہ اس کے اثرات نے فلم انڈسٹری کوتباہ وبربادکرکے رکھ دیا۔
ثناء نے ’’ ایکسپریس‘‘ سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان فلم انڈسٹری سے وابستہ فلم میکرز، ڈائریکٹرزاور فنکاروں کی اکثریت نے وقت اوربدلتے رجحانات کے ساتھ اپنے کام کوبہتربنانے کے ساتھ ساتھ دوسرے میڈیمز میں کام شروع کیا، جوکہ ان کی مجبوری بھی تھی لیکن بہت سے لوگ ایسے تھے جنھوں نے یہاں سے کروڑوں روپے کمائے اورپھراس کوتہنا چھوڑ گئے، جس کی وجہ سے سینما گھرختم ہونے لگے۔
اداکارہ نے کہا کہ ایک ہزارسے زائد سینما گھروں والے ملک میں اس تیزی سے شاید ہی کوئی کاروبارتباہ وبربادہواہوگا، جس طرح سینماگھرہوئے۔کوئی پٹرول پمپ بنا توکوئی شاپنگ مال، کوئی تھیٹربن گیا توکوئی شادی ہال۔ سینما کلچرجواس خطے کی ایک بڑی پہچان تھا ، پاکستان میں ختم ہوگیا اورلوگوں نے سینما گھروںکا رخ کرنا ہی چھوڑ دیا۔ ایسے میں تقریباً15برس تک اس شعبے پرشدید بحران رہا اورپھر آہستہ آہستہ فلمسازی کے شعبے میں کام ہونے لگا اوراب معاملات بہتری کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
ثناء نے کہا کہ آج کی بات کریں تواس وقت پاکستانی سینما گھروں میں ہالی وڈ ، بالی وڈ اورپاکستانی فلمیں نمائش کے لیے پیش کی جارہی ہیں، جس کی وجہ سے شائقین کوبہترین تفریح میسرآرہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔