انٹر کے پریکٹیکل سپلا حیدرآباد نے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا

مراکز میں ایکسٹرنل مقرر نہ کرنے اور ڈپٹی کنٹرولرامتحانات پر نا مناسب رویے کا الزام.


Numainda Express June 02, 2013
مراکز میں ایکسٹرنل مقرر نہ کرنے اور ڈپٹی کنٹرولر امتحانات پر نا مناسب رویے کا الزام ۔ فوٹو: فائل

سندھ پروفیسرز لیکچررز ایسوسی ایشن نے صوبے کے دیگر تعلیمی اداروں کے برعکس حیدرآباد بورڈ کی جانب سے انٹر کے پریکٹیکل امتحانات میں ایکسٹرنل مقرر نہ کرنے، ڈپٹی کنٹرولرامتحانات کے نا مناسب رویے اور دیگر مطالبات منظور نہ کیے جانے کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے اور 3 جون کو حیدرآباد ریجن کے تمام امتحانی مراکز میں پریکٹیکل امتحانات کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا ہے۔

جبکہ دوسری جانب الزامات کا شکار ڈپٹی کنٹرولرامتحانات کاکہنا ہے کہ ایکسٹرنل مقررکرنا یا نہ کرناان کے دائرہ اختیار میں نہیں اوراس حوالے سے سپلا کے دوست غلط فہمی کا شکار ہیں۔ سپلاحیدرآباد ریجن کے صدر پروفیسر شاہجہاں پنہور نے ریجنل نائب صدرپروفیسرلیاقت جعفری، نائب صدر مہر سلطانہ زیدی، جنرل سیکریٹری پروفیسر مبین الرحمان،اور پریس ترجمان پروفیسر انور ساگر کانڈھرو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سکھر، لاڑکانہ اور کراچی تعلیمی بورڈ کے برعکس حیدرآباد بورڈ نیگیارہویں اور بارہویں جماعت کے پریکٹیکل امتحانات میں گزشتہ دوسال سے ایکسٹرنل مقرر نہیں کیے ، جس پر سپلا کے ایک وفد نے بورڈ کے چیئرمین عبدالعلیم خانزادہ سے ملاقات کی۔



چیئرمین بورڈ نے کہا کہ اگرلاڑکانہ اور سکھر میں اس طرح ایکسٹرنل مقرر کیے گئے تو حیدرآباد تعلیمی بورڈ بھی اس سال ایکسٹرنل مقرر کرے گا، گزشتہ روز سپلاکے وفد کا کنٹرولر اور ڈپٹی کنٹرولر امتحانات کے ساتھ اجلاس ہوا، جس میں بورڈ کے نمائندوں نے سپلا کو صاف جواب دیدیا کہ تعلیمی بورڈ حیدرآباد میں ایکسٹرنل مقررنہیں کرسکتا۔ اس حوالے سے گزشتہ روز سپلا کے عہدیدارن کا اجلاس بھی بلایا گیاتھاجس میں احتجاجی تحریک چلانے کی فیصلہ کیا گیا جس کے تحت حیدرآباد ریجن کے تمام امتحانی مراکز میں 3 جون سے شروع ہونے والے پریکٹیکل امتحانات میں کالج اساتذہ حصہ نہیں لیں گے۔ دوسری طرف رابطہ کرنے پر الزامات کا شکار حیدرآباد ثانوی واعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کے ڈپٹی کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر مسرور احمد زئی کا کہنا ہے کہ ایکسٹرنل مقررنہ کرنے کا فیصلہ چیئرمین تعلیمی بورڈ کا ہے اور اس حوالے سیانکا کوئی کردار نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں