’’نئی اسمبلی میں بڑے بڑے سیاسی پہلوان نظر نہیں آئینگے‘‘

گیلانی، راجا، بلور، کائرہ و دیگر میڈیا کو تشہیر کیلیے استعمال کرتے اورتنقید بھی کرتے۔


Monitoring Desk June 02, 2013
نئی اسمبلی صدر کے تابع نہیں ہوگی، لائیو ود طلعت میں میزبان طلعت حسین کا تجزیہ فوٹو : فائل

الیکشن 2013 کے بعد قومی اسمبلی معرض وجود میں آچکی ہے۔

اراکین اسمبلی نے حلف اٹھالیا ہے اور پاکستان میں کسی قسم کی مداخلت کے بغیر پہلی مرتبہ جمہوری طریقے سے اقتدار کی منتقلی ہوگئی ہے۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام لائیو ود طلعت میں میزبان طلعت حسین نے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پرانی اسمبلی اور نئی اسمبلی میں بہت واضح فرق ہے۔ اس مرتبہ میڈیا کے ذریعے بننے والے سیاسی پہلوان نظر نہیں آئیں گے جن کی ایک لمبی فہرست ہے لیکن یوسف رضا گیلانی، راجا پرویز اشرف، غلام بلور، نورعالم، اسفندیارولی، محمد خان ہوتی، حنیف عباسی، فیصل کریم کنڈی، فردوس عاشق اعوان، امتیاز صفدر وڑائچ، قمر زمان کائرہ، تسنیم قریشی، ندیم افضل چن، ایازامیر، حامد سعید کاظمی، حیدر عباس رضوی، بشریٰ گوہر، فرزانہ راجا، فیصل صالح حیات جیسے بیشمار لوگ ہیں جو ہر وقت کہیں نہ کہیں میڈیا پر چھائے رہا کرتے تھے۔



یہ لوگ میڈیا پر تنقید بھی کرتے اور اس کو اپنی تشہیر کیلیے استعمال بھی کرتے تھے مگر اب نئی اسمبلی میں یہ چہرے دیکھنے کو نہیں ملیں گے۔ پچھلی اسمبلی پر 3 بڑے الزامات تھے ایک تو جعلی ڈگری، دوسرا دہری شہریت اور تیسرا کرپشن اور بدعنوانی لیکن اس مرتبہ جو اسمبلی بنی ہے اس پر یہ الزامات نہیں ہیں۔ اس اسمبلی میں منجھے ہوئے سیاستدان بھی ہیں اور نئے ولولے اور جذبے والے کم عمر سیاستدان بھی موجود ہیں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو پہلی مرتبہ پارلیمنٹیرین بنے ہیں، نئے اور پرانے لوگوں کے سنگم سے اچھے نتائج کی امید کی جاسکتی ہے۔ جو جماعتیں پچھلے دور میں احتجاج کرتی تھیں ان کو عوام نے ووٹ کی طاقت دے کر اسمبلی کے اندر بھیج دیا ہے۔ نئی اسمبلی صدر کے تابع نہیں ہوگی، ایوان صدر کا بھوت قومی اسمبلی تک نہیں پہنچ پائیگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں