عدالت کا جھوٹا مقدمہ قائم کرنیوالے پولیس افسر پر مقدمے کا حکم

اے ایس آئی زوار حسین نے مشیر نامے پر زبردستی دستخط کرائے تھے،سپاہیوں کا بیان.


Staff Reporter June 04, 2013
پولیس حکام افسر کے خلاف فوری مقدمہ درج کرکے رپورٹ سے آگاہ کریں ،عدالت. فوٹو: فائل

KHYBER AGENCY: انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج ثنا اﷲ خان غوری نے شہری کے خلاف منشیات رکھنے الزام میں جھوٹا مقدمہ قائم کرنے پر آئی جی سندھ اور ڈی آئی جی جنوبی کو پولیس افسر کے خلاف فوری مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔

پیر کو منشیات رکھنے کے الزام میں پابند سلاسل ملزم ملک زادہ کے مقدمے میں 2 گواہ پولیس کانسٹیبل نور محمد اورسپاہی سفیر احمد عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور بیان میں عدالت کو بتایا کہ انھوں نے ملزم کو گرفتار کیا اور نہ ہی وہ کسی چھاپے میں موجود تھے، تھانے میں افسر کے حکم پر مشیر نامے پر زبردستی دستخط کرائے گئے تھے وہ کسی ملزم کو نہیں جانتے،فاضل عدالت نے گواہوں کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد ملزم ملک زادہ کو فوری رہا کردیا اور تھانہ کلفٹن کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر زوار حسین کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کرنے پر آئی جی سندھ اور ڈی آئی جی جنوبی کو مذکورہ پولیس افسر کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔



استغاثہ کے مطابق 15نومبر2011 کو تھانہ کلفٹن کے اے ایس آئی زوار حسین نے ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا تھا کہ انھوں نے پولیس اہلکاروں کے ہمراہ کلفٹن سے ملزم کو گرفتار کر کے1100گرام چرس برآمد کی تھی،تاہم عدالت میں گواہوں نے پولیس افسر کو بے نقاب کردیا اور اصل حقائق سے عدالت کو آگاہ کیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں