محکمہ آرکائیو بے قاعدہ تقرریوں کیخلاف حکومت کو2 ہفتے کی مہلت

سالوں سے محکمے میں فرائض انجام دے رہے ہیں مستقل کیا جائے، درخواست گزار


Staff Reporter June 05, 2013
سالوں سے محکمے میں فرائض انجام دے رہے ہیں مستقل کیا جائے، درخواست گزار۔ فوٹو: فائل

KARACHI: سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں2 رکنی بینچ نے محکمہ آرکائیومیں تقرریوں میں بے قاعدگیوں کے خلاف آئینی درخواست پر صوبائی حکومت کو2 ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے تنبیہ کی ہے کہ آئندہ مزید مہلت نہیں دی جائیگی۔

درخواست گزار ضیا الرحمٰن اوردیگر نے چیف سیکریٹری، سیکریٹری سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن اور دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیارکیا ہے کہ درخواست گزار گزشتہ کئی سالوں سے محکمہ آرکائیومیں لیب اسسٹنٹ کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے ہیں تاہم اس دوران ادارے میں ان اسامیوں کے لیے اشتہار دیاگیا، درخواست گزاروں نے محکمے سے درخواست کی ان کی کارکردگی تسلی بخش ہے، اس لیے انھیں اس اسامی پر مستقل کردیا جائے لیکن محکمے نے ان کا موقف تسلیم نہیں کیا۔



درخواست گزاروں کے مطابق اس عرصے میں مسمات گلناز، محمد مسلم، افضل خان سمیت7 افراد کو ان اسامیوں پر قانونی تقاضے پورے کیے بغیر مستقل کردیا گیا، عدالت نے3 مئی2012 کو حکم دیا تھا کہ ان درخواست گزاروں کو مستقل کرنے کا جائزہ لیا جائے۔

اگر وہ ان اسامیوںکی دیگر شرائط پر پورا اترتے ہوں، 12اکتوبر کو عدالت نے پھر مدعاعلیہان کو ہدایت کی کہ وہ اس بارے میں تفصیلی جواب داخل کریں،23 مئی 2013 کو بھی عدالت نے مدعا علیہان سے جواب طلب کیا تاہم وہ ابھی تک جواب داخل نہیں کرسکے، فاضل بینچ نے سماعت موسم گرما کی تعطیلات کے بعد 22 اگست کے لیے ملتوی کرتے ہوئے حکومت کو تنبیہ کی ہے کہ آئندہ مہلت نہیں دی جائیگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں