موبائل فون کلیئرنس امپورٹرزکسٹم تنازع شدت اختیارکرگیا

4اپریل تک درآمدکردہ1لاکھ سے زائد موبائل فون سیٹس کی کلیئرنس التوا کاشکار


Ehtisham Mufti June 06, 2013
ادریس میمن نے بتایا کہ کسٹمز حکام عدالتی احکام کو جواز بناکر سیلز ٹیکس ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک مخصوص درآمدکنندہ کمپنی کے موبائل فون کنسائنمنٹس پوسٹ ڈیٹڈ چیکوں کے عوض کلیئر کررہے ہیں. فوٹو: اے ایف پی

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے ایس آر او نمبر280 کے اجرا سے قبل 4 اپریل2013 تک موبائل کنسائنمنٹس کی داخل کرائی جانے والی گڈزڈیکلریشن پرمحکمہ کسٹمز اور درآمدکنندگان کے درمیان تنازع شدت اختیار کرگیا ہے اور4 اپریل2013 تک ملک میں درآمد ہونے والے ایک لاکھ سے زائد موبائل فون سیٹس کی کلیئرنس التوا کا شکار ہوگئی ہے جس سے کروڑوں روپے کی محصولات کی وصولیوں کا عمل بھی متاثر ہوگیا ہے۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ کراچی الیکٹرانکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ادریس میمن کی سربراہی میں ملک بھر کے موبائل امپورٹرز اور ڈیلرز کی فیڈرل بورڈ آف ریونیوکے اعلیٰ حکام سے مذاکرات کے کئی ادوار کے بعد ایف بی آر نے30 مئی2013 کو ترمیمی ایس آراونمبر460 جاری کیا لیکن اس ترمیمی ایس آراو کے اجرا کے باوجود محکمہ کسٹمز کے کمپیوٹرائزسسٹم میں 4 اپریل2013 تک درآمد ہونے والے موبائل فونزکے کنسائنمنٹس پرکوئی ریلیف نہیں مل رہا تاہم ایک مخصوص درآمدکنندہ کو عدالت سے حکم امتناعی حاصل ہونے کے بعد رعایتی ٹیرف پر موبائل فون سیٹس کی کلیئرنس کی سہولت حاصل ہے۔

اس ضمن میں کراچی الیکٹرانکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ادریس میمن نے ''ایکسپریس'' کے استفسار پربتایا کہ پاکستان کی موبائل فون مارکیٹ میں گزشتہ چند ہفتوں سے صرف ایک مخصوص کمپنی کی اجارہ داری قائم ہوگئی ہے تاہم ایسوسی ایشن نے یکساں کاروباری مواقع حاصل کرنے کے لیے عدالت عالیہ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، لیگل کنسلٹینٹس کی مشاورت سے جلد ہی عدالت عالیہ میں پٹیشن دائر کردی جائے گی۔



ادریس میمن نے بتایا کہ کسٹمز حکام عدالتی احکام کو جواز بناکر سیلز ٹیکس ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک مخصوص درآمدکنندہ کمپنی کے موبائل فون کنسائنمنٹس پوسٹ ڈیٹڈ چیکوں کے عوض کلیئر کررہے ہیں حالانکہ مذکورہ درآمدکنندہ کمپنی نے عدالت عالیہ سے ایس آراونمبر280 کے حوالے سے حکم امتناع حاصل کیا ہے، موبائل مارکیٹ میں صرف ایک درآمدکنندہ کمپنی کی اجارہ داری قائم ہونے کے باعث دیگر درآمد کنندگان میں اضطراب کی لہر پائی جا رہی ہے۔

ادریس میمن اور موبائل فون کے ایک بڑے درآمدکنندہ عبدالرشیدنورانی نے بتایا کہ محکمہ کسٹمز کراچی ایئرپورٹ کے ایڈیشنل کلکٹر یعقوب ماکو کے ساتھ بھی ایسوسی ایشن کے ایک وفد کے حوصلہ افزا مذاکرات ہوئے ہیں جنہوں نے موبائل فونز کے درآمدکنندگان کو کسٹمز کی سطح پر درپیش مشکلات حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، مذاکرات میں ایسوسی ایشن کے اکابرین نے موبائل فون ٹریڈ میں پاکستان بھر میں یکساں کاروباری مواقع دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف بی آر اور محکمہ کسٹمز کے اعلیٰ حکام اس ضمن میں اپنا کردار ادا کریں کیونکہ موبائل فون کے کاروبار سے لاکھوں افراد کا روزگار وابستہ ہے جو موجودہ صورتحال سے براہ راست متاثر ہورہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں