سابق وزیر اعظم کے داماد کی عالمی بینک میں تقرری کا ریکارڈ طلب

عدالت کے وقار اور تکریم کا خیال رکھا جائے، راجا عظیم الحق کو جسٹس آصف کھوسہ کی تنبیہ


Numainda Express June 06, 2013
عدالت کے وقار اور تکریم کا خیال رکھا جائے، راجا عظیم الحق کو جسٹس آصف کھوسہ کی تنبیہ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف کے داماد راجا عظیم الحق کو عالمی بینک میں بطور ڈائریکٹر مقرر کرنے کے بارے میں سیکریٹری اسٹبلشمنٹ سے تمام ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔

جسٹس انورظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سیکریٹری اسٹبلشمنٹ کو ہدایت کی ہے کہ راجا عظیم الحق کو مختلف اوقات میں مختلف سرکاری عہدوں پر تعینات کرنے اور ورلڈ بینک میں امیدوار کی مطلوبہ اہلیت کے بارے تمام تفصیلات دستاویزکی شکل میں پیش کی جائیں۔ راجا عظیم الحق خود پیش ہوئے اور انھوں نے اپنی تقرری کا دفاع کیا اپنے وکیل کی موجودگی کے باوجود بار بار عدالتی پروسیڈنگ میں مداخلت کرنے اور جارحانہ رویہ اپنانے پر عدالت نے انھیں محتاط رویہ اپنانے کی ہدایت کی۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کے وقار اور تکریم کا خیال رکھا جائے، عدالت اس بات کا اثر نہیں لیتی کہ سامنے کسی بااثر شخص کا بیٹا یا داماد کھڑا ہے۔ عدالت کو بتایا گیا راجا عظیم الحق نے 1999میں سی ایس ایس کا امتحان پاس کیا پھر ڈپیوٹیشن پر بیرونی ملک گئے اس دوران آسٹریلیا سے اسکالر شپ حاصل کرکے پوسٹ گریجویٹ تعلیم حاصل کی، واپسی پر پیپرا میں تعیناتی ہوئی۔ عدالت نے آبزرویشن دی کہ عالمی بینک میں ڈائریکٹر کے عہدے کے لیے 12 سال کا تجربہ لازمی ہے جبکہ رسپانڈنٹ کا تجربہ 2 سال سے بھی کم ہے، کیس کی سماعت آج پھر ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں