سانگھڑ زمیندار کی نجی جیل پر چھاپہ 42 ہاری بازیاب

خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جبری مشقت لینے کا الزام، عدالت نے آزاد کر دیا


Nama Nigar June 07, 2013
عدالت نے بیانات قلم بند کرنے کے بعد کسانوں کو ان کی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے کی اجازت دیدی۔ فوٹو: فائل

سانگھڑ کے قریب نوآباد تھانے کی حدود میں زمیندار کی مبینہ نجی جیل پر پولیس کا چھاپہ ،مرد خواتین بچوں سمیت 42 کسان بازیاب کرا لیے گئے۔

بازیابی کے لیے ڈسٹرکٹ سیشن جج سانگھڑ کو ڈیو ملا ور کابنومل نے درخواست دی تھی۔ عدالت کے حکم پر نوآباد پولیس نے زمیندار عبدوالوحید نظامانی کی مبینہ نجی جیل پر چھاپہ مار کر پارتومل، طوطومل عالم، ساجن، پونم مل، سومر کیول، خواتین میں شریمتی کاننا، پانی سیتا، نینوں جگہا، مانتی سمیت 42 افراد کو بازیاب کرکے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سانگھڑ محبوب علی جواہری کی عدالت میں پیش کیا۔



عدالت نے بیانات قلم بند کرنے کے بعد کسانوں کو ان کی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے کی اجازت دیدی۔ دوسری طرف زمیندار عبدوالوحید نظامانی کے صاحبزادے عبدالخالق نظامانی عرف پپو نے بتایا کہ ہماری کوئی نجی جیل نہیں، ہاری لاکھوں روپے کاشت کاری کے دوران قرض لیتے ہیں ان سے حساب کتاب مانگا جائے تو نجی جیل کا ڈرامہ رچا کر چلے جاتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں