بارشوں میں کمی، بدترین آبی بحران کے خطرات منڈلانے لگے

شبیر حسین / رضوان غلزئی  پير 1 اکتوبر 2018
ملک کے 28 اضلاع کوخشک سالی کا سامنا، صوبوں کے پانی میں کٹوتی متوقع، ارسا کمیٹی ربیع کے لیے تقسیم کا فارمولا طے کرے گی۔ فوٹو: فائل

ملک کے 28 اضلاع کوخشک سالی کا سامنا، صوبوں کے پانی میں کٹوتی متوقع، ارسا کمیٹی ربیع کے لیے تقسیم کا فارمولا طے کرے گی۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: بارشیں نہ ہونے کے باعث آبی ذخائرمیں پانی کی سطح میں بتدریج کمی ہو رہی ہے جبکہ ملک میں معمول سے کم بارشوں کے پیش نظرآئندہ ربیع کی فصل کے لیے پانی کی کمی کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

آبی ذخائر میں گزشتہ ایک ہفتے میں 9 لاکھ ایکڑ فٹ کمی واقع ہوئی۔ ارسا کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ملک میں اس وقت پانی کا ذخیرہ61 لاکھ ایکڑ فٹ ہے جو گزشتہ اتوار کو 70 لاکھ ایکڑ فٹ تھا۔مون سون میں توقع سے کم بارشیں ہونے اور اسکردو میں کم درجہ حرارت کے باعث پانی کی شدید قلت کاخدشہ ہے۔

مون سون کے دوران ملک بھرمیں معمول سے 32 فیصد کم بارشیں ہوئیں، رواں ماہ یکم ستمبر سے اب تک معمول سے39 فیصد، اگست میں51 جبکہ جولائی کے مہینے میں معمول سے 12 فیصد کم بارشیں ہوئیں۔

پانی کی کمی کے باعث ربیع کی فصل شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے جس سے صوبوں کو پانی کے حصے میں کٹوتی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ربیع کے موسم میں پانی کی تقسیم کافارمولا طے کرنے کے لیے ارسا ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا۔

واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے رواں ماہ چھ ستمبرکو ہی بارشوں کی کمی کے حوالے سے ملک کے مختلف اضلاع میں خشک سالی سے متعلق الرٹ جاری کیے تھے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری الرٹ میں کہا گیا تھا کہ ملک کے کل28 اضلاع کوخشک سالی کا سامناہے جس میں سندھ کے13، بلوچستان کے9، پنجاب کے2,گلگت بلتستان کے4 اضلاع شامل ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔