آئی پی ایل میچ فکسنگ حوالہ کے ذریعے رقوم کی منتقلی کی چھان بین ہوگی

دہلی پولیس نے تحقیقات میں پیشرفت کیلیے انفورسمنٹ ڈپارٹمنٹ سے رابطہ کرلیا۔


Sports Desk June 10, 2013
حکام بیرون ملک موجود ’ماسٹر‘ اور ’ڈاکٹرصاحب‘ کے نام سے پردہ اٹھانے کو بے چین۔ فوٹو: فائل

آئی پی ایل فکسنگ کیس میں حوالہ پر رقوم کی منتقلی کے بارے میں چھان بین کی جائیگی۔

دہلی پولیس نے تحقیقات میں پیشرفت کیلیے انفورسمنٹ ڈپارٹمنٹ سے رابطہ کرلیا، اسکینڈل کے تانے بانے انڈرورلڈ سے ملادیے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق دہلی پولیس آئی پی ایل فکسنگ اسکینڈل کی کڑیاں انڈر ورلڈ سے جوڑ رہی ہے، اسے اس بات کا یقین ہے کہ اس کیس میں حوالہ کے ذریعے رقوم غیرقانونی طور پر ملک سے باہر بھجوائی گئی ہیں۔اس معاملے کی تحقیقات کے لیے پولیس نے اب انفورسمنٹ ڈپارٹمنٹ (ای ڈی) سے رابطہ کرلیا ہے۔

ایک سینئر پولیس آفیشل کا کہنا ہے کہ ہم نے اس اسکینڈل کے حوالے سے حراست میں لیے گئے 27 افراد سے تفتیش کے دوران حاصل ہونے والی معلومات سے ای ڈی حکام کومطلع کردیا ہے، ہم نے انھیں خط لکھا ہے جس میں امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ حوالہ کے ذریعے نہ صرف ملک کے اندر بلکہ بیرون ملک بھی کئی جگہوں پر رقوم بھیجی گئی ہیں، ای ڈی کے پاس اس قسم کے معاملات میں تحقیقات کیلیے ماہرین موجود ہیں۔



آفیشل کا کہنا ہے کہ ممبئی پولیس نے حال ہی میں اس کیس میں رامیش ویاس کو گرفتار کیا ہے جس کو عدالت نے 18 جون تک پولیس حراست میں دیا ہوا ہے،ہم نے بھی اس سے پوچھ گچھ کی، وہ گرفتار بکیز سے رابطے میں تھا اور اس ریکٹ کا ایک اہم شخص ہے، اس کے انڈر ورلڈ سے براہ راست رابطے ہیں، وہ اندرون و بیرون ملک لوگوں سے فون کے ذریعے رابطے میں رہتا تھا، ہمیں جو ٹیلی فون پر ہونے والی بات چیت کا ٹرانسکرپٹ ملا ہے اس میں دو لوگوں کیلیے 'ماسٹر' اور 'ڈاکٹرصاحب' کا نام استعمال کیا گیا ہے، یہ دونوں افراد ملک سے باہر اور ہم یہ جاننے کی کوشش کررہے ہیں کہ یہ دونوں دراصل کون ہیں، ابھی اس کیس میں مزید چند بکیز کی اگلے چند روز میں گرفتاری متوقع ہے۔واضح رہے کہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل نے بھارتی کرکٹ کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں