حکومت وقت کی لکھی تقریر پڑھنے کی روایت صدرکیلیے امتحان


Numainda Express June 10, 2013

صدر پاکستان آصف علی زرداری کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب خود صدر مملکت اور حکومت وقت دونوں کیلیے کسی امتحان سے کم نہ ہو گا۔

روایت کے مطابق صدر مملکت کا مشترکہ اجلاس سے خطاب حکومت وقت لکھ کے دیتی رہی ہے اور صدر مملکت ایک رسمی کارروائی کے طور پر دونوں ایوانوں کے نمائندوں سے سربراہ مملکت کی حیثیت سے خطاب کر تے ہیں، یوں تو صدر مملکت اس سے قبل 5 بار پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کر چکے ہیں مگر اب کی بار پہلی مرتبہ انھیں ایک ایسی حکومت کی لکھی تقریر پڑھنے کی ذمے داری نبھانا پڑ رہی ہے جو سیاسی اعتبار سے ان کی مخالف تصور کی جاتی رہی ہے۔

ادھر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کیلیے امتحان کی صورت یوں ہے کہ وہ اگر صدر مملکت کو تقریر لکھ کے بھجواتی ہے تو اس کے رہنما چند روز قبل تک انتخابی مہم کے دوران پیپلز پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں کی حکومت کے بارے میں نااہلی کا ڈھنڈورا پیٹتے رہے ہیں، آج وہ ''سب اچھا'' کی مدح سرائی کرنے سے بھی قاصر ہیں اور صدر مملکت کے عہدے کی لاج رکھتے ہوئے انھیں انتہائی شرمندگی سے بچانا بھی ان کے پیش نظر ہو گا۔بالخصوص ملک میں جمہوریت اور جمہوری اقدار کی مضبوطی کی حکومتی خواہش کے پیش نظر وہ ایک معتدل تقریر لکھنے کے متمنی ہونگے مگر اس احتیاط کی پل صراط پر وزیر اعظم نواز شریف کے معتمدین خاص پرویز رشید، عرفان صدیقی و دیگر کس حد تک کامیاب ہوتے ہیں ۔ یہ آج پارلیمنٹ ہائوس میں ہونے والے مشترکہ اجلاس سے صدر کے خطاب کے لب و لہجے اور اہم نکات سے ہی واضح ہو سکے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں