اوورسیز پاکستانیوں کی جائیدادوں کی واپسی میں ایمنسٹی اسکیم رکاوٹ

نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 13 اکتوبر 2018
تحقیقاتی ٹیم میں ایف بی آرافسران ہونے کے باوجوددرست معلومات نہیں لے سکے، ایف آئی اے کا سپریم کورٹ میں جواب جمع۔ فوٹو: فائل

تحقیقاتی ٹیم میں ایف بی آرافسران ہونے کے باوجوددرست معلومات نہیں لے سکے، ایف آئی اے کا سپریم کورٹ میں جواب جمع۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیداد واپس لانے میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم 2018 آڑے آگئی۔

ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ ایف آئی اے نے 895 افراد کو نوٹس جاری کیے۔ ان میں سے364 افراد ایمنسٹی اسکیم میں اپنے اثاثے پاکستان میں ظاہر چکے ہیں۔

دوسری جانب ایف بی آر افسران جے آئی ٹی میں شامل ہونے کے باوجود درست معلومات حاصل نہ کر سکے۔ پاکستانیوں کی بیرون ملک جائیدادکے کیس میں ایف آئی اے نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرادی جس میں کہا گیاہے کہ پاکستانیوں کے غیر ملکی اثاثوں کی ریکوری میں ایمنسٹی اسکیم 2018 آڑے آگئی ہے،895 افرادکودبئی میں جائیداد ہونے کی بنا پر نوٹس جاری کیے گئے تھے۔

جواب میں642 افراد نے بیان حلفی ایف آئی اے میں جمع کرائے،ان 642 افراد میں سے364 افراد حکومتی ایمنسٹی اسکیم سے استفادہ کر چکے ہیں جبکہ21 افرادکے خلاف نیب میں مقدمات زیرسماعت ہیں۔

ایف آئی اے کو دی گئی رپورٹ میں نیب کے مطابق 200 افراد نے اپنے اثاثے دبئی کے اثاثے ظاہرکیے لیکن ایمنسٹی اسکیم کا فائدہ نہیں اٹھایا، ان 200 میں سے55 افراد نے اپنے اثاثے ٹیکس ریٹرن میں ظاہرکرنے کا موقف اپنایا اور72 افرادنے دبئی میں کسی بھی قسم کی جائیدادسے انکارکیا ہے۔

ایف آئی اے رپورٹ میں مزیدکہا گیاہے کہ بدقسمتی سے تحقیقاتی ٹیم میں ایف بی آر افسران ہونے کے باوجود642 افرادکی درست معلومات حاصل نہیں کی جا سکیں۔ٹیکس افسران کے مطابق ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کی معلومات ظاہرنہیں کی جاسکتیں،ایف آئی اے ٹیم نے25 سیاسی افرادکی دبئی جائیدادکا پتہ چلایا،سیاسی افرادکی جائیداد قانونی ہیں یا نہیں ابھی حتمی طور پرکچھ نہیں کہا جا سکتا تاہم ایف آئی اے کو 253 افرادکی جانب سے تاحال جواب کا انتظار ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔