فیس بک کے غلط استعمال کا شکار خاتون عدالت پہنچ گئی

منگیتر کے بھائی نے جعلی اکائونٹ بنا کر قابل اعتراض تصاویر اپ لوڈ کردیں


Staff Reporter June 14, 2013
منگیتر کے بھائی نے جعلی اکائونٹ بنا کر قابل اعتراض تصاویر اپ لوڈ کردیں فوٹو: فائل

فیس بک کو رشتوں کی بدنامی کے لیے استعمال کرنا شروع کردیاگیا ہے تاہم سرکاری ادارے سماجی رابطے کی اس ویب سائٹ کے غلط استعمال کو روکنے میں فعال نظر نہیں آتے۔

سرکاری اداروں کے رویے سے مایوس ہوکر سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے غلط استعمال کا شکار ہونیوالی خاتون نے عدالت سے رجوع کرلیا، سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے رشتہ کے تنازع پرفیس بک کا جعلی اکائونٹ بناکر خاتون کوہراساں اور کردار کشی کرنے کے خلاف دائر درخواست پروزارت آئی ٹی و ٹیلی کام،ڈائریکٹرجنرل پی ٹی اے،محکمہ داخلہ اور دیگر کو 9جولائی کیلیے نوٹس جاری کردیے ،مسمات ''الف'' نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ درخواست گزارکی اپنے کزن سے 2009میں منگنی ہوئی تاہم منگیتر کے اہل خانہ اس منگنی سے خوش نہیں تھے، منگیتر کے بھائی نے درخواست گزار کا ایک جعلی فیس بک اکائونٹ بنایا اور اس پر درخواست گزار کی اصل تصاویر کے ساتھ کچھ متنازع اور قابل اعتراض تصاویر بھی اپ لوڈ کردیں۔



جعلی تصاویر کے ذریعے مسلسل ہراساں کیاگیا اور بدنام کرنے کی کوشش کی گئی جس سے درخواست گزار اور اس کے اہل خانہ کی ساکھ اور شہرت بھی متاثر ہوئی، اس ضمن میں متعلقہ پولیس سے بھی رابطہ کیا گیا مگر پولیس نے مدعا علیہان کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی ،بعد ازاں پی ٹی اے کو بھی دو درخواستیں دی گئیں مگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ درخواست گزارکا جعلی فیس بک اکائونٹ ختم کرکے جعلی اکائونٹ بنانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، عدالت عالیہ نے ابتدائی سماعت کے بعد وزارت آئی ٹی و ٹیلی کام،پی ٹی اے اور ڈپٹی اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کردیے، عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو ہدایت کی ہے کہ درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق بھی دلائل دیے جائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں