ترکی مظاہرین کی دوبارہ غازی پارک جانے کی کوشش پر جھڑپیں

ہم غازی پارک میں جاکردوبارہ قیام کرینگے،مظاہرین کاعزم، سیاسی جماعتوں کی فورسزکی طرف سےتشددکی مذمت،آج ہڑتال کا اعلان.


News Agencies June 17, 2013
ہم غازی پارک میں جا کر دوبارہ قیام کرینگے، مظاہرین کا عزم، سیاسی جماعتوں کی فورسز کی طرف سے تشدد کی مذمت، آج ہڑتال کا اعلان. فوٹو: رائٹرز

ترک وزیر اعظم کے مظاہرے ختم کرنے کے احکام اور غازی پارک خالی کرانے کے بعد مظاہرین ایک بار پھر تقسیم سکوائر کی جانب بڑھ رہے ہیں جس پر پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

رات بھر کی جھڑپوں کے بعد طاقت کا استعمال کرتے ہوئے پولیس نے ترکی کا غازی پارک خالی کروالیا تھا مگر مظاہرین ایک بار پھر ترکی کے تقسیم اسکوائر کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہم غازی پارک میں جا کر دوبارہ قیام کرینگے جبکہ صبح سے پولیس کی جانب سے ترک دارالحکومت انقرہ کے کیزیلے اسکوائر کو مظاہرین سے خالی کرانے کی کوششیں جاری ہیں۔ پولیس مظاہرین پر آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کر رہی ہے۔ اس سے قبل پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے استنبول کے تقسیم اسکوائر کے قریب واقع گیزی پارک میں دھرنا دیے ہوئے مظاہرین کو وہاں سے باہر نکال دیا تاہم مظاہرین نے اپنا احتجاج جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔



مظاہرین کو پارک سے نکال کر ان کے نصب کردہ خیمے اکھاڑ دیے گئے، پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ میں متعدد مظاہرین اور پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے، پارک میں صفائی کا کام شروع کردیا گیا۔جھڑپیں پورے استنبول شہر میں پھیل گئی ہیں۔ استنبول میں مظاہرین اور ترک پولیس میں اْس وقت جھڑپیں ہوئی ہیں جب بلوہ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور پانی کی توپیں استعمال کیں۔

دوسری طرف ترکی کی سیاسی جماعتوں نے سیکیورٹی فورسز کی جانب سے عوام پرلاٹھی چارج اور شیلنگ کی مذمت کی ہے جبکہ پبلک سیکٹر یونین نے کریک ڈائون کے خلاف آج ملک گیر ہڑتال کا اعلان کر دیاہے۔ بی بی سی کے مطابق استنبول کے ایک سرے پر وزیراعظم اردوان اور ان کی اسلام پسند انصاف و ترقی جماعت کے حق میں جلوس نکالا گیا جس میں اردوان کے ہزاروں حامیوں نے حصہ لیا۔ اردوان نے اپنے ہزاروں حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے پولیس کی کارروائی کا دفاع کرتے ہوئے کہا: 'میں نے کہہ دیا تھا کہ ہم آخری حد پہنچ گئے ہیں، یہ ناقابلِ برداشت تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں