شمالی کوریا اقوام متحدہ کی قراردادیں مانے پھر بات ہوگی امریکا

شمالی کوریاکئی اہم اوربنیادی معاملات پرمذاکرات کیلیےتیارہےلیکن امریکاکوپیشگی شرائط عائدکرنےسےگریزکرناہوگا، پیانگ یانگ.


News Agencies June 17, 2013
جنوبی کوریا مذاکرات میں مغرور اور خود پسندی پر مبنی رکاوٹیں پیدا کررہا ہے، پیانگ یانگ نے سیئول کی پیش کش مسترد کردی تھی. فوٹو: رائٹرز

KARACHI: شمالی کوریا نے اپنے ایٹمی پروگرام اور جزیرہ نما کوریا میں کشیدگی کم کرنے کیلیے امریکا کو اعلیٰ سطح پر مذاکرات کی پیش کش کی ہے۔

یہ پیش کش شمالی کوریا کے نیشنل ڈیفنس کمیشن نے ایک بیان میں کی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا کئی اہم اور بنیادی معاملات پرامریکا سے مذاکرات کیلیے تیار ہے۔ ان میں دنیا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کا معاملہ بھی شامل ہے۔ بیان میں امریکا پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مذاکرات کے لیے وقت اور جگہ کا تعین کرے۔ تاہم شمالی کوریا نے واضح کیا ہے کہ امریکا کو مذاکرات کیلیے پیشگی شرائط عائد کرنے سے گریز کرنا ہوگا۔



شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے کہا ہے کہ حکومت نے امریکا کو اعلی سطح کے مذاکرات کی پیش کش کی ہے۔ یاد رہے کہ جمعرات کو شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کے ساتھ تجویز کردہ مذاکرات یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیے تھے کہ جنوبی کوریا 'مغرور اور خود پسند رکاوٹیں' پیدا کر رہا ہے۔ بی بی سی کے مطابق امریکا نے کہا ہے کہ وہ شمالی کوریا کے ساتھ اْن کے جوہری پروگرام پر مذاکرات کرنے کیلیے تیار ہے لیکن اس سے پہلے پیانگ یانگ کو اقوامِ متحدہ کی سییکیورٹی کونسل کی قرار دادوں کی پابندی کرنا ہوگی۔ یہ بات وائٹ ہاؤس نے شمالی کوریا کی طرف سے اعلیٰ سطح کے مذاکرات کی پیشکش کے جواب میں کہی ہے۔ شمالی کوریا نے مذاکرات کے لیے کوئی شرط نہ رکھنے کا کہا ہے تاہم اْن کا اصرار ہے کہ مذاکرات میں امریکی جوہری ہتھیاروں پر بھی بات ہونی چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں