دوائوں کی قیمت میں75فیصد کمی کا فارمولا پیش کردیا گیا

دنیا بھرمیں کمپنیاں پیٹنٹ کے7سال بعد قیمت 20 فیصد کم کرتی ہیں، سینیٹرعبدالحسیب


Staff Reporter June 17, 2013
دنیا بھرمیں کمپنیاں پیٹنٹ کے7سال بعد قیمت 20 فیصد کم کرتی ہیں، سینیٹرعبدالحسیب فائل فوٹو

معروف صنعتکار اورمتحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹر عبدالحسیب خاں نے ادویہ کی قیمت میں کمی کا فارمولاڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کوپیش کردیا ہے جس سے ادویہ کی قیمت میں 25سے75فیصد تک کمی ہوسکتی ہے، ملک میں ادویہ کی قیمتوںکیلیے یونیفارم پالیسی بھی نہیں۔

اتوارکوایسوسی ایشن آف ہیلتھ جرنلسٹس کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے سینیٹر عبدالحسیب خاں نے کہاکہ ملک میں آج سے پہلے کسی بھی ادارے کی جانب سے ادویہ کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے کوئی فارمولاپیش نہیںکیاگیا تاہم پہلی بارادویہ کی قیمتوں میںکمی کے حوالے سے ایک فارمولاڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کودیدیا ہے۔ انھوں نے اس بات پر بھی حیرت کااظہار کیا کہ ملک میں آج تک کسی بھی دواکی پیٹنٹ کی مدت ختم ہونے کے باوجود بھی ادویہ کی قیمتوں میں کمی کااعلان نہیں کیا گیا۔



ان کاکہنا تھا کہ جب کوئی بھی کمپنی مکمل تحقیق کرکے کوئی نئی دوابناتی ہے تو7سال تک کوئی اورکمپنی مذکورہ فارمولے کی دوا نہیں بناسکتی اور7سال تک اس دواکی قیمت بھی مذکورہ کمپنی کی ایما پر ہی طے کی جاتی ہے لیکن 7سال مکمل ہونے (پیٹنٹ ختم ہونے) کے بعدمذکورہ دوا کی قیمت میں20فیصدکمی کردی جاتی ہے جو عالمی قانون ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میںکسی بھی کمپنی نے پیٹنٹ کی میعاد ختم ہونے کے بعد دوا کی قیمت میں کمی کا کبھی اعلان نہیںکیاجوعوام کے ساتھ سراسرزیادتی اور ناانصافی کے مترادف ہے۔

دنیا بھر میں ادویہ بنانے والی کمپنیاں پیٹنٹ کی میعاد ختم ہونے کے بعدازخودادویہ کی قیمت میںکمی کااعلان کردیتی ہیں لیکن پاکستان میں آج تک کسی بھی کمپنی نے ایسا نہیں کیا، پاکستان میں ادویہ سے متعلق کوئی پالیسی جاری نہیںکی جاتی۔ انھوں نے کہاکہ عوام کو ریلیف دینے کیلیے معیاری اورسستی ادویہ تیار کی جائیں، پاکستان میں بین الاقوامی معیارکے مطابق ادویہ تیار کی جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ 30ممالک کو پاکستان سے ادویہ ایکسپورٹ کی جاتی ہیں جس سے حکومت پاکستان کو زرمبادلہ بھی حاصل ہوتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں