گوانتانا موبے ہڑتالی قیدیوں کو بذریعہ نالی خوراک دینے کا انکشاف

ناک سے جبری خوراک دینے کیلیے باندھ دیا جاتا جس سے نظام تنفس اور کمر کو نقصان پہنچا


APP June 17, 2013
ناک سے جبری خوراک دینے کیلیے باندھ دیا جاتا جس سے نظام تنفس اور کمر کو نقصان پہنچا ، فوٹو: فائل

گوانتاناموبے جیل کے سابق سعودی قیدی نے جیل میں جبری خوراک کی بہیمیت کو بے نقاب کردیا۔

احمد زید سالم زہیر کو بغیر کسی الزام یا چارج شیٹ کے 7 سال تک گوانتا ناموبے کی جیل میں رکھا گیا اس نے جون 2005 میں جیل کے اندر بھوک ہڑتال کردی اور اس وقت تک بھوک ہڑتال ختم نہیں کی کہ جب تک اسے 2009 میں اس کے ملک سعودی عرب نہیں بھیج دیا گیا۔



زہیر نے بتایا کہ بدنام زمانہ گوانتا ناموبے جیل میں بھوک ہڑتال کرنیوالے قیدیوں کو نالیوں کے ذریعے جبری خوراک دی جاتی جس کے بھوک ہڑتالی کی صحت پر انتہائی تکلیف دہ اثرات مرتب ہوتے۔ اس نے بتایا کہ ناک کے ذریعے جبری خوراک دینے کیلئے اسے باندھ دیا جاتا جس سے اس کا نظام تنفس اور کمر کو بری طرح مستقلاً نقصان پہنچا ۔ 47ا سالہ زید نے بتایا کہ اس نے ایک مرتبہ بھی بھوک ہڑتال نہیں توڑی۔166 میں سے 100سے زائد قیدی تین ماہ سے زائد عرصے تک بھوک ہڑتال پر رہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں