زرعی آمدنی پر انکم ٹیکس کا ہدف 55 کروڑ روپے مقرر

آئندہ مالی سال میں بجلی کے بلوں کے ذریعے 4ارب روپے سے زائد کی ریکارڈ آمدن ہوگی


Business Reporter June 18, 2013
آئندہ مالی سال میں بجلی کے بلوں کے ذریعے 4ارب روپے سے زائد کی ریکارڈ آمدن ہوگی فوٹو: فائل

سندھ کے بجٹ میں زرعی شعبے سے ہونیوالی آمدن پر انکم ٹیکس 5کروڑ روپے اضافے سے 55کروڑ روپے مقرر کیا گیا ہے۔

سندھ حکومت کو آئندہ مالی سال کے دوران بجلی کے بلوں کے ذریعے 4ارب روپے سے زائد کی ریکارڈ آمدن ہوگی۔ بجٹ دستاویزات کے مطابق براہ راست ٹیکسوں سے 9 ارب 50کروڑ روپے کی وصولیوں کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس میں سے سب سے زیادہ 4ارب 50کروڑ روپے پراپرٹی ٹیکس سے وصول کیے جائیں گے۔ قابل منتقل جائیداد پر کیپیٹل ویلیو ٹیکس کی مد میں 3ارب 50کروڑ روپے، پروفیشنل ٹیکس کی مد میں 40کروڑ روپے، لینڈ ریونیو کے ذریعے 55کروڑ روپے وصول ہوں گے۔ بالواسطہ ٹیکسوں کا ہدف 46ارب 3کروڑ 46لاکھ سے بڑھا کر 57ارب 24کروڑ 82لاکھ روپے مقرر کیا گیا ہے جس میں سے 42ارب روپے خدمات پر جی ایس ٹی کے ذریعے وصول ہوں گے۔



صوبائی ایکسائز کے ذریعے 3ارب 80کروڑ روپے، اسٹمپ ڈیوٹی کے ذریعے 6ارب 50کروڑ روپے اور موٹروہیکلز ٹیکس کے ذریعے 4ارب 94کروڑ 82لاکھ روپے وصول کیے جائیں گے۔صوبے کو مالی سال 2013-14کے دوران انٹرٹیمنٹ ٹیکس سے 4کروڑ روپے، ہوٹلوں سے 19کروڑ 62لاکھ روپے، بجلی کے بلوں کے ذریعے 4ارب 3کروڑ 98لاکھ روپے کی آمدن ہوگی جو مالی سال 2012-13کے ایک ارب 68کروڑ 51لاکھ روپے کے نظرثانی شدہ ہدف سے سے 2ارب 35 کروڑ 40لاکھ روپے زائد ہوگی۔ سندھ ڈیولپمنٹ انفرااسٹرکچر (سیس) کے ذریعے آمدن کا تخمینہ 20ارب روپے لگایا گیا ہے جو مالی سال 2012-13سے 3ارب روپے زائد ہے، کاٹن فیس کی مد میں 30کروڑ روپے کی وصولیاں ہوں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں