- 9 مئی کو پاکستان اور اداروں کے خلاف بغاوت کی گئی، وزیراعظم
- نئے مالی سال میں دوست ممالک سے 12 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کرانے کا فیصلہ
- فلائی جناح کا اسلام آباد اور مسقط کے درمیان نئے انٹرنیشنل روٹ کا آغاز
- اسرائیل کے فضائی حملے میں حماس کے نیول کمانڈر شہید
- پی ایس ایل10؛ آئی پی ایل سے ٹکراؤ کی صورت میں کیا فائدے مل سکتے ہیں؟
- ایبسلوٹلی ناٹ کہنے والے اب امریکی سفیر سے مل رہے ہیں، وفاقی وزرا
- حکومتی امور میں مداخلت نہیں چاہتے لیکن بتائیں غریب کا کیا گناہ ہے؟ چیف جسٹس
- اسلام آباد پولیس نے عام افراد کا ریڈ زون میں داخلہ بند کردیا
- بھارتی فوج کی سرحد پر فائرنگ؛2 بنگلادیشی نوجوان جاں بحق
- ججز کے خلاف مہم کا معاملہ سماعت کے لیے مقرر
- بشام حملے میں دہشتگردوں کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
- سانحہ 9 مئی؛ وزیراعظم کی صدارت میں کابینہ کا خصوصی اجلاس جاری
- عامر کا ویزہ ایشو؛ پی سی بی نے کرکٹ آئرلینڈ کو خبردار کردیا
- 9 مئی کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کیساتھ کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، آئی ایس پی آر
- کراچی کے بجلی صارفین کیلیے قیمت میں 18.86 روپے اضافے کی درخواست
- لاہور اور کراچی سے حج پروازوں کا آغاز؛ اللہ کے مہمان حجاز مقدس روانہ
- پی ایس ایل10؛ پشاور زلمی ہوم گرؤانڈ پر اِیکشن میں ہوگی
- وزیر اطلاعات سے چینی سفیر کی ملاقات، معاشی بحالی سمیت دیگر امور پر گفتگو
- پنجاب اور سندھ میں شدید گرمی، میدانی علاقوں میں ہیٹ ویو کے امکانات
- شمالی وزیرستان میں لڑکیوں کا پرائیویٹ اسکول بموں سے اڑا دیا گیا
ملیر کی 256 ایکڑ اراضی غیرقانونی الاٹ کرنیوالے 12افسران کیخلاف ریفرنس دائر
کراچی: قومی احتساب بیورو(نیب) کراچی نے درجنوں افسران اور ملازمین کے خلاف ملیر کی 256 ایکڑ اراضی غیرقانونی طور پر الاٹ کرنے کے الزام میں احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کردیا ہے۔
قومی احتساب بیورو(نیب) کراچی نے سابق سیکریٹری لینڈ یوٹیلائزیشن سندھ غلام مصطفی پھل، سابق ایڈمنسٹریٹر فضل الرحمن، سابق کمشنر روشن علی شیخ، سابق ڈپٹی کمشنرشوکت حسین جوکھیو سمیت درجنوں افسران اور ملازمین کے خلاف ملیر کی 256 ایکڑ اراضی غیرقانونی طور پر الاٹ کرنے کے الزام میں احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کردیا ہے۔
ریفرنس میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کے 2 ڈائریکٹرز لینڈ، 5 ڈپٹی ڈائریکٹرز لینڈ اور 3 اکائونٹنٹ کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے، ریفرنس میں نامزد ملزمان میں محمد شعیب، سابق ڈائریکٹر لینڈ سیف عباس اورڈپٹی کمشنر شوکت حسین جوکھیو جیوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔
نیب کراچی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ملزمان نے وول واشنگ ٹینریز کیلیے مختص زمین کو غیرقانونی طور پر صنعتی پلاٹس کے نام پر لیز کی اور 2007 سے کے بعد سے 276 لیز جاری کی گئیں جبکہ اس کے کمشنر کراچی، ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی فضل الرحمان اور سیکرٹری لینڈ یوٹیلائزیشن غلام مصطفی پھل نے نیلامی کے بغیر لیز کی جانے والی زمینوں کی ریگولرائزیشن میں اپنا کردار ادا کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔