العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کا بیان آج ریکارڈ ہوگا

سابق وزیراعظم کا342 کا بیان وکیل صفائی خواجہ حارث کی دستیابی سے مشروط،سوالنامہ کافیصلہ دلائل کے بعدکیاجائیگا۔


Numainda Express November 01, 2018
نوازشریف کیلیے 100سے زائد سوالات پر مشتمل سوالنامہ تیارکرلیاگیا،ذرائع،فلیگ شپ ریفرنس میں واجدضیا پرجرح جاری۔ فوٹو: فائل

DOHA: احتساب عدالت نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نوازشریف کا بیان ریکارڈکرنے کیلیے آج (جمعرات) کی تاریخ مقررکر دی تاہم ان کا342کا بیان وکیل صفائی خواجہ حارث کی دستیابی سے مشروط ہو گا۔

عدالت نے پراسیکیوشن کی جانب سے تفتیشی افسرکو فلیگ شپ ریفرنس میں آج طلب کرنے کی استدعا مسترد کردی،خواجہ حارث نے کہاپراسیکیوشن کی مرضی ہے آج ہی سارے بیان ریکارڈکرکے آج رات ہی فیصلہ سنایا جائے، فلیگ شپ ریفرنس میں واجد ضیا پر جرح مکمل نہ ہوسکی۔

سابق وزیر اعظم نواز عدالت میں پیش ہوئے تاہم شہر میں امن وامان کی صورتحال کے باعث جج ملک ارشد نے حاضری لگا کر جانے کی اجازت دیدی۔خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ آج دوپہر سے پہلے میں دستیاب نہیں ہوںگا کیونکہ سپریم کورٹ میں کیسز مقرر ہیں ،نواز شریف کا بیان میری موجودگی میں ریکارڈکیا جائے۔

عدالت نے کہا اگر خواجہ حارث موجود ہوئے تو نواز شریف کا بیان قلمبند کیا جائے گا۔پراسیکیوٹر نیب سردار مظفر نے کہاخواجہ حارث جرح کیلیے دستیاب نہیں تو تفتیشی کو بلا لیں، صبح کے وقت تفتیشی کا بیان بھی جتنا ہو سکے قلمبندکر لیں تاہم خواجہ حارث نے مخالفت کی اورکہا اتنی جلدی کیوں کی جا رہی ہے،یہ لوگ ایک شخص کے پیچھے ہی پڑگئے ہیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے ملزم کو پیشگی سوالنامہ دینے پر اعتراض کیا اورکہا جس طرح گواہ کو جرح سے پہلے سوالنامہ نہیں دیا جا سکتا ایسے ہی ملزم کو بھی پیشگی سوالنامہ نہیں دیا جا سکتا ،ملزم کو سوالنامہ دینے سے متعلق فیصلہ دلائل کے بعد ہوگا۔

ذرائع کے مطابق نواز شریف کیلیے العزیزیہ ریفرنس میں سوالنامہ تیارکر لیا گیا جسکی کاپی اسپیشل پراسیکیوٹر اکرم قریشی کو دیدی گئی۔ذرائع کے مطابق نوازشریف سے 100 سے زائد سوالات پوچھے جائیں گے،فلیگ شپ ریفرنس میں خواجہ حارث کی واجد ضیاء پر جرح آٹھویں روز بھی جاری رہی۔

واجد ضیا نے کہا کہ درست ہے کہ تمام گواہان کے مطابق گلف اسٹیل کا نیا نام اہلی اسٹیل مل رکھا گیا، درست ہے کہ تمام افراد نے یہی کہا باقی 25فیصد شیئرز بھی1980میں عبداللہ اہلی کو فروخت ہوئے، عدالت نے مزید سماعت آج ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کر دی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں