ڈی این اے تصدیق کے بعد دفنایا جانے والا شخص دو ماہ بعد لوٹ آیا

مسخ شدہ لاش کا ڈی این اے لاپتا شخص کے اہل خانہ سے 99 فیصد تک میچ کرگیا تھا، فرانزک لیب کا دعویٰ


ویب ڈیسک November 11, 2018
دفنائے گئے شخص کا ڈی این اے 99 فیصد تک لاپتا شخص کے اہل خانہ سے میچ کر گیا تھا (فوٹو : فیس بک)

KARACHI: قازقستان میں ڈی این اے کی تصدیق کے بعد دفنایا گیا مردہ شخص دو مہینے بعد زندہ سلامت لوٹ آیا جب کہ اہل خانہ نے فرانزک لیب پر ہرجانے کا دعویٰ دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حیران کن واقعہ 63 سالہ شخص کے ساتھ قازغستان میں پیش آیا، مذکورہ شخص 9 جولائی کو لاپتا ہوگیا تھا جس پر اہل خانہ نے پولیس میں مقدمہ درج کرایا۔

چند ماہ بعد گھر کے نزدیک ایک مسخ شدہ لاش برآمد ہوئی جس پر پولیس نے اہل خانہ کو طلب کیا تاہم لاش ناقابل شناخت ہوجانے کے باعث ڈی این اے کرایا گیا جو حیران کن طور پر اہل خانہ سے میچ کرگیا۔ جس کے بعد آخری رسومات ادا کردی گئیں۔

مردہ سمجھے جانے والے شخص نے اہل خانہ کو بتایا کہ 6 ماہ کے لیے گاؤں سے باہر ملازمت مل جانے کی وجہ سے وہ بغیر بتائے چلے گئے تھے اور ملازمت کی میعاد مکمل ہونے کے بعد واپس آگئے۔

اہل خانہ نے ڈی این اے ٹیسٹ کرنے والی لیب پر ہرجانے کا دعویٰ دائر کرنے کا عندیہ دیا تھا تاہم لیب حکام کا کہنا ہے کہ 99.29 فیصد تک ڈی این اے میچ کر گیا تھا، ہوسکتا ہے دفنایا گیا شخص بھی انہی اہل خانہ کا ایسا رکن ہو جس کے بارے میں کوئی جانتا نہ ہو۔

مقبول خبریں