- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
موبائل فون صارفین 100 کے بیلنس پر 42 روپے ٹیکس ادا کرینگے
کراچی: ٹیلی کام سیکٹر پر ودہولڈنگ کی شرح 10 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کیے جانے کے بعد عام صارفین کو 100 روپے کے بیلنس پر 42 روپے ٹیکسوں اور سروس چارجز کی مد میں ادا کرنا ہوں گے۔
پاکستان میں ٹیلی کام کے شعبہ پہلے ہی ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے اور سب سے زیادہ ٹیکسوں کی شرح کا اطلاق اسی شعبے پر کیا جاتا ہے حالیہ اضافہ (جو یکم جولائی سے نافذ ہوگا) کے بعد ٹیلی کام سیلولر سروسز پر ٹیکسوں کی مجموعی شرح بڑھ کر 34.5 فیصد تک پہنچ جائیگی جس میں 15 فیصد، ودہولڈنگ اور 19.5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی شامل ہیں ان ٹیکسوں کے ساتھ ہر سیلولر کمپنی سروس چارجز کے طور پر بھی 7 فیصد رقم منہا کرتی ہے اس طرح اب 100 روپے کے بیلنس پر مجموعی طور پر 42 روپے ٹیکس اورسروس چارجز کی مد میں ادا کرنا ہوں گے اور صارف کو 58 روپے کا بیلنس مہیا ہوگا۔
ٹیلی کام انڈسٹری چھ سال سے اوسطاً 114 ارب روپے سالانہ کے محصولات ادا کررہی ہے جس میں جنرل سیلز ٹیکس، پی ٹی اے کے ڈپازٹس ، ود ہولڈنگ اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی شامل ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی طرح عوام کی اس بنیادی ضرورت کو بھی ٹیکس اکھٹا کرنے کا ذریعہ بنایا جارہا ہے ٹیلی کام سیکٹر پر پہلے ہی ٹیکسوں کی بھرمار ہے ٹیکسوں کی مجموعی شرح پہلے ہی بہت زیادہ ہے اور اب ودہولڈنگ میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس فیصلے سے ٹیلی کام سیکٹر کے ریونیو میں کمی ہوگی جس سے حکومت کو ٹیلی کام سیکٹر سے ملے والے محصولات میں بھی کمی کا سامنا ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔