ایک معصوم سی خواہش ۔۔۔۔اور مرجھاتے پودوں کا دُکھ

جیکی چن اپنی امریکا یاترا سے لائیو اچیومینٹ ایوارڈ کے ساتھ یہ کچھ بھی لائے ہیں


June 24, 2013
فوٹو : فائل

وہ لوگ جنھیں ہم سیلیبیرٹی کہتے ہیں، شہرت، دولت، محبت سے مالامال ہوتے ہیں، مگر ان بعض اوقات اپنی کوئی چھوٹی سی خواہش پوری کرنے سے قاصر ہوجاتے ہیں۔

یہی کچھ ہوا مزاح اور ایکشن کے امتزاج سے فلمیں بنانے اور ادکاری کے جوہر دکھانے والے جیکی چن کے ساتھ۔

جیکی چن گذشتہ دنوں امریکا میں تھے، جہاں ہونے والے ایشین فلم فیسٹیول میں انھیں لائیو اچیومینٹ ایوارڈ دیا گیا۔ اس خوشی کے ساتھ امریکا کا دورے نے انھیں کچھ کچھ مایوس اور دکھی کیا۔ مایوسی انھیں اس وقت ہوئی جب وہ لاس اینجلز کی مشہور گلی ''سن سٹ بلیووارڈ''، جو ہالی وڈ کی شخصیات کی آمدورفت کے باعث عالمی شہرت کی حامل ہے، پر تنہائی کے کچھ لمحات گزارنا چاہتے تھے، مگر نہ گزار سکے، اور دکھ انھیں لاس ایجنلز میں اپنا متروکہ مکان دیکھ کر ہوا۔

اپنے بلاگ میں وہ لکھتے ہیں،''ڈیوڈ فوسٹر (معروف موسیقار) سے ملاقات کے بعد دوپہر کو میرے پاس کچھ کرنے کو نہیں تھا۔ ایسا کبھی کبھار ہی ہوتا ہے کہ میں سکون سے وقت گزار پاؤں۔ میں نے سوچا کہ میں بیٹھ جاؤں، ایک کپ کافی پیوں اور سن سٹ بلیوارڈ کے نظاروں سے لطف اٹھاؤں۔ مگر، وہی ہوا، لوگوں نے مجھے پہچان لیا اور پَل بھر میں یہاں ایک چھوٹی سی ''انٹرنیشنل فینز فوٹو گیدرنگ'' (International Fans Photo gathering) ہوگئی۔ ان میں امریکا، چین، ہانگ کانگ، تھائی لینڈ، میکسیکو، مشرقِ وسطیٰ اور یورپ سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل تھے۔ اپنے پرستاروں کے ساتھ تیزی سے تصویریں بنوانے کے بعد میں بغیر کسی تاخیر کے چل دیا۔''

یہ تو ہوا اس مشہورِزمانہ اداکار کی معصوم سی خواہش کا انجام، اب ان کی زبانی ان کا دکھ بھی سُن لیں:
''ہوٹل واپسی سے پہلے میں اپنے پُرانے گھر گیا، جو اس وقت میری ملکیت تھا جب میں لاس اینجلز میں مقیم تھا۔ میں بس ایک نظر دیکھ کر، چند تصاویر بناکر اور کچھ دیر رکنے کے بعد واپس جانا چاہتا تھا۔ بہت سے پودے اور درخت جن کی میں دیکھ بھال کرتا تھا، مرجھائے جا رہے تھے، جنھیں دیکھ کر میں غم زدہ ہوگیا۔''

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں