حیدرآباد گندم کی بوری کی قیمت میں 3سو روپے کا اضافہ

قیمت3ہزار4سوروپے فی 100کلو تک پہنچ گئی، محکمہ خوراک، ضلعی انتظامیہ بے پرواہ


Numainda Express June 25, 2013
گندم خریداری کا ہدف پورا نہ ہونیکی وجہ سے رواں سال کے دوران آٹے کے شدید بحران کے پیدا ہونے کا بھی اندیشہ ہے. فوٹو: اے ایف پی / فائل

حیدرآباد کے کھلی منڈی میں گزشتہ 4روز کے دوران سو کلو گندم کی بوری کی قیمت میں مزید تین سو روپے اضافہ ہوگیا ہے۔

جس کے بعد سو کلو گندم کی بوری کی قیمت3 ہزار ایک سوروپے سے بڑھ کر 3 ہزار 4 سو روپے ہوگئی ہے جبکہ اس کے بعد آٹے کی خوردہ قیمت میں بھی اضافہ ہوگیا ہے اور شہر کے مختلف علاقوں میں آٹا 4 روپے کلو اضافے کے ساتھ 42 روپے فی کلو فروخت کیا جا رہا ہے لیکن محکمہ خوراک اورضلعی انتظامیہ نے اس پورے معاملے پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے جبکہ دوسری جانب گندم خریداری کا ہدف پورا نہ ہونیکی وجہ سے رواں سال کے دوران آٹے کے شدید بحران کے پیدا ہونے کا بھی اندیشہ ہے۔



آٹا چکی اونرز سوشل ویلفیئر ایسوسی ایشن حیدرآباد کے صدر محمد حفیظ خانزادہ و عہدیداران نے ایک بیان میں کھلی منڈی میں چار روز کے دوران گندم کی سوکلوبوری کی قیمت میں 3 سوروپے اضافے اورمنافع خوروں کی جانب سے منڈی سے گندم کواچانک غائب کرنیکی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اسے سندھ حکومت اور محکمہ خوراک کی نااہلی قرار دیا ہے۔

انھوں نے الزام عائد کیاکہ چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کی وجہ سے ناجائزمنافع خوروں نے محکمہ خوراک کے افسران کی ملی بھگت سے لاکھوں گندم کی بوریاں نجی گوداموں میں ذخیرہ کرلی ہیں اور رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی عوام کو آٹے جیسے بنیادی اشیاء سے محروم رکھنے اور مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور کردیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں