جنوبی لبنان فوج اور مسلح افراد میں جھڑپیں راکٹ حملے16ہلاک 40زخمی

جھڑپیں مسلح افراد کی جانب سے چیک پوسٹ پر حملے کے بعد شروع ہوئیں، شہر سیدون فائرنگ سے لرز اٹھا، لبنان میں انتخابات موخر


Net News/AFP June 25, 2013
جھڑپیں مسلح افراد کی جانب سے چیک پوسٹ پر حملے کے بعد شروع ہوئیں، شہر سیدون فائرنگ سے لرز اٹھا، شہری خوفزدہ، لبنان میں انتخابات موخر. فوٹو رائٹرز

جنوبی لبنان کے شہر سیدون میں مسلح افراد اور لبنانی فوج کے درمیان لڑائی میں کم از کم 16فوجی ہلاک جبکہ 40 زخمی ہوگئے ۔

یہ بات ایک فوجی ترجمان نے پیر کے روز بتائی۔ اطلاعات کے مطابق جھڑپیں مسلح افراد کی جانب سے چیک پوسٹ پر حملے کے بعد شروع ہوئیں۔ عینی شاہدین کے مطابق دارالحکومت بیروت سے تقریباً40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع شہر سیدون میں راکٹ حملے اور مشین گنوں کی فائرنگ سے لرز اٹھا اور رہائشی خوفزدہ ہیں۔ فوج نے اس تشدد کے لیے سنی عالم شیخ احمد العصیرکے حامیوں کو ذمے دار ٹھہرایا ہے۔



برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق تازہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب پولیس نے ایک چیک پوسٹ پر شیخ احمد کے ایک حامی کو گرفتار کیا۔ اسکے جواب میں شیخ کے دوسرے حامیوں نے سیکیورٹی فورسز پر حملہ کر دیا۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق ان جھڑپوں میں تقریباً40 فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ پڑوسی ملک شام میں جاری خانہ جنگی کی وجہ سے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر لبنان کی پارلیمان نے انتخابات موخر کرنے کا فیصلہ کیا تھا جو رواں ماہ میں ہونے تھے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں