ای او بی آئی اسکینڈل: ایف آئی اے کی 9 رکنی کمیٹی تشکیل

عادل جواد  منگل 2 جولائی 2013
سابق چیئرمین ظفر گوندل کی گرفتاری کیلیے کوششیں تیز، سیکریٹریٹ کے عملے سے پوچھ گچھ
  فوٹو: فائل

سابق چیئرمین ظفر گوندل کی گرفتاری کیلیے کوششیں تیز، سیکریٹریٹ کے عملے سے پوچھ گچھ فوٹو: فائل

کراچی:  ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) میں سابق چیئرمین ظفر اقبال گوندل کے دور میں سرمایہ کاری کے نام پر مہنگے داموں خریدی جانیوالی 18 جائیدادوں میں ہونے والی 34 ارب روپے کی مبینہ خورد برد کی جامع تحقیقات کیلیے ایف آئی اے کے سینئر تفتیشی افسران پر مشتمل 9 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

دوسری جانب ایف آئی اے نے سکھر میں 12 کروڑ 9 لاکھ روپے میں خریدے گئے قطعہ اراضی سے متعلق تمام دستاویزی ثبوت حاصل ہونے کے بعد باقاعدہ قانونی کارروائی شروع کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہی ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے جاوید اکبر ریاض کررہے ہیں جبکہ ان کی معاونت کرنے والوں میں ایڈیشنل ڈائریکٹر لا اسرار احمد، ایڈیشنل ڈائریکٹر کمرشل بینکنگ سرکل الطاف حسین، ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم عاصم افتخار ، انسپکٹر سراج پنہور، انسپکٹر عبدالرئوف شیخ، انسپکٹر علی مراد، سلیم ملک اور وسیع اﷲ قریشی شامل ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ ڈی جی ایف آئی اے کی جانب سے تفویض کی جانے والی اہم ذمے داریوں کی نگرانی کیلیے ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ زون محمد مالک کو خصوصی ٹاسک دیا گیا ہے۔ سابق وفاقی وزیر نذر گوندل کے بھائی اور سابق چیئرمین ظفر اقبال گوندل کی تعیناتی کے دوران پنجاب اور اسلام آباد میں 12 اور سندھ میں مجموعی طور پر 6 جائیدادیں خریدی گئیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔