آسٹریلیا کا ایک اور قلعہ بھارت نے فتح کرلیا

اے ایف پی  پير 31 دسمبر 2018
میلبورن ٹیسٹ میں 137رنز سے کامیاب، 4 میچز کی سیریز میں ناقابل شکست برتری

میلبورن ٹیسٹ میں 137رنز سے کامیاب، 4 میچز کی سیریز میں ناقابل شکست برتری

 میلبورن: آسٹریلیا کا ایک اور مضبوط قلعہ بھارت نے فتح کرلیا، میلبورن ٹیسٹ میں 137 رنز کی شاندار کامیابی سے 4 میچز کی سیریز میں 2-1 سے ناقابل شکست برتری حاصل کرلی۔

بارڈر گاوسکر ٹرافی پر قبضہ بھی پکا ہوگیا، بارش بھی میزبان سائیڈ کو بچانے کیلیے ناکافی ثابت ہوئی، آخری دونوں کھلاڑی صرف 3 رنز اضافے کے بعد آئوٹ ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق بھارت نے میلبورن میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میں آسٹریلیا کو 137 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 2-1 کی ناقابل شکست برتری حاصل کرلی اور اب پہلی بار کینگرو دیس میں ٹیسٹ سیریز جیتنے کا کارنامہ انجام دینے کیلیے سڈنی میں شیڈول اگلا ٹیسٹ ڈرا کرنا بھی ان کیلیے کافی ہوگا۔

سیریز میں برابری کی صورت میں بھی بارڈر گاوسکر ٹرافی بھارتی ٹیم کے پاس ہی رہے گی جوکہ اس نے اپنے ملک میں کھیلی گئی سیریز میں کامیابی کی بدولت  حاصل کی تھی۔ میلبورن کرکٹ اسٹیڈیم پر ریکارڈ 399 رنز کا ہدف پانے والی آسٹریلوی ٹیم نے چوتھے دن کے اختتام تک ہی 258 رنز پر 8 وکٹیں گنوا کر ناکامی کے دروازے پر دستک دے دی تھی۔ آخری روز اس وقت میزبان سائیڈ کیلیے امید کی کرن روشن ہوئی جب موسم کی خرابی کے باعث پہلے پورے سیشن کے دوران کھیل نہ ہوسکا تاہم لنچ کے بعد جب موسم نے میدان میں اترنے کی اجازت دی تو اس مقابلے میں آسٹریلیا کے ٹاپ اسکورر پیٹ کمنز اپنے اوور نائٹ اسکور میں فقط دو رنز کا اضافہ کرنے کے بعد 63 رنز پر جسپریت بمرا کی وکٹ بن گئے، کیچ چتیشور پجارا نے تھاما، یہ کمنز کا کیریئر بیسٹ اسکور ہے۔

اس سے قبل انھوں نے بھارت کی دوسری اننگز میں کیریئر بیسٹ 27 رنز کے عوض 6 وکٹوں کی پرفارمنس بھی پیش کی تھی۔ اگلے اوور کی تیسری گیند پر ایشانت شرما نے آخری بیٹسمین ناتھن لیون کو کاٹ بی ہائنڈ کرادیا، وہ اپنے گزشتہ رات کے اسکور 17 میں مزید ایک ہی رن کا اضافہ کرپائے تھے، اس طرح پوری آسٹریلوی ٹیم دوسری باری میں 261 رنز پر آئوٹ ہوگئی۔ جسپریت بمرا اور رویندرا جدیجا نے 3، 3 جبکہ ایشانت شرما اور محمد شامی نے 2، 2 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ میچ میں مجموعی 9 وکٹیں لینے والے جسپریت بمرا کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔