عافیہ کی رہائی کیلیے امریکا کی پاکستان کو معاہدے کی پیشکش

ایکسپریس ڈیسک  پير 22 جولائی 2013
اس معاہدے کے تحت دونوںممالک ایک دوسرے کے مطلوبہ قیدیوں کو متعلقہ ملک کے حوالے کریں گے۔ فوٹو: فائل

اس معاہدے کے تحت دونوںممالک ایک دوسرے کے مطلوبہ قیدیوں کو متعلقہ ملک کے حوالے کریں گے۔ فوٹو: فائل

کراچی: امریکا نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو پاکستان کے حوالے کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔

یہ حوالگی قیدیوں کے تبادلے کے ایک معاہدے کی ذیل میں ہوگی جس کی پیشکش امریکا نے پاکستان کوکی ہے۔ اس معاہدے کے تحت دونوںممالک ایک دوسرے کے مطلوبہ قیدیوں کو متعلقہ ملک کے حوالے کریں گے۔ امریکی حکومت نے معاہدے کے بعد عافیہ صدیقی کو واپس بھیجنے کی ہامی بھری ہے۔

معاہدے کے بعد پاکستان پابند ہوگا کہ امریکی عدالت کی رولنگ تسلیم کرے اورعافیہ پرلگائے گئے دہشت گردی کے الزامات کے مطابق اس کی باقی ماندہ سزا یہاں پوری کرائے۔ عافیہ کو افغان پولیس کمپاؤنڈمیں امریکی فوجی سے روئفل چھیننے اور ایف بی آئی ایجنٹس و فوجیوںکے گروپ پر فائرنگ کرنے کے الزام میںامریکی عدالت نے 86سال قیدکی سزاسنائی تھی۔ عافیہ نے مقدمے کے دوران الزامات سے انکارکیاتھا۔ امریکی حکام کا یہ بھی الزام تھاکہ وہ القاعدہ کی ایجنٹ ہے تاہم سب یہ جانتے ہیں کہ یہ محض کہنے کی بات ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔