بچی کو سمندر میں ڈبونے والی خاتون کے شوہر اور والدین سے  تفتیش کا فیصلہ

ایکسپریس رپورٹر  بدھ 6 فروری 2019
سی ویو پر ماں کے ہاتھوں سمندر میں پھینکی جانے والی ڈھائی سالہ بچی انعم کو سپرد خاک کردیا گیا۔فوٹوفائل

سی ویو پر ماں کے ہاتھوں سمندر میں پھینکی جانے والی ڈھائی سالہ بچی انعم کو سپرد خاک کردیا گیا۔فوٹوفائل

کراچی: دوروز قبل اپنی ہی بچی کو سمندر میں ڈبونے والی خاتون کے شوہر اور والدین سے بھی تفتیش کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔

پیر کی شام سی ویو پر ماں کے ہاتھوں سمندر میں پھینکی جانے والی ڈھائی سالہ بچی انعم کو سپرد خاک کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق دوروز قبل سی ویو پر شکیلہ نامی خاتون نے اپنی ڈھائی سالہ بیٹی انعم کو سمندر میں پھینک دیا تھا اور اس کے بعد خودکشی کی غرض سے خود بھی چھلانگ لگانے کی کوشش کی لیکن موقع پر موجود افراد نے اسے بچالیا اور پولیس کے حوالے کردیا۔ بعد ازاں ایک دن کی کوشش کے بعد منگل کی صبح بچی کی لاش سمندر سے نکال لی گئی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: کراچی میں ماں نے اپنی ڈھائی سالہ بچی کو سمندر میں ڈبو دیا

ایس ایچ او ساحل انسپکٹر غزالہ نے ایکسپریس کو بتایا کہ بچی کی لاش ضابطے کی کارروائی کے بعد بچی کے تایا صابر شاہ کے حوالے کردی گئی تھی۔ ایس ایچ او غزالہ کے مطابق ملزمہ شکیلہ کا تین دن کا ریمانڈ لے لیا گیا ہے جبکہ اس کے شوہر اور والدین کو بھی شامل تفتیش کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ملزمہ شکیلہ کے ابتدائی بیان کے مطابق اس کے شوہر نے ایک ماہ قبل اسے بچی سمیت گھر سے نکال دیا تھا جبکہ اس کے باپ نے بھی اپنے گھر میں رہنے کے لیے جگہ نہ دی جس کے نتیجے میں وہ دربدر ہوگئی اپنی زندگی سے تنگ آکر خاتون نے بچی سے چھٹکارا پانے کےلیے اسے سمندر کی لہروں کی نذر کردیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔