- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات جاری
- عثمان خان کیخلاف اماراتی بورڈ نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
ایس ایم ای قرضے 500 ارب روپے سے زائد کی تاریخی سطح تک پہنچ گئے
کراچی: پاکستان میں بینکوں کی جانب سے پہلی بار ایس ایم ای فنانسنگ نے 500 ارب روپے کا سنگ میل عبور کر لیا ہے۔
سال 2018 کے اختتام پر ایس ایم ای قرضے 14 فیصد اضافے کے ساتھ بڑھ کر 513 ارب روپے تک پہنچ گئے جبکہ اس کے مقابلے میں گذشتہ برس کی اسی مدت میں یہ 450 ارب روپے کی سطح پر تھے۔
مالیات کے باضابطہ ذرائع تک ایس ایم ایز کی رسائی بڑھانے پر اسٹیٹ بینک کی مسلسل توجہ کے باعث 2018 میں ایس ایم ای فنانسنگ میں خاصا اضافہ ہوا۔
بینکوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ایس ایم ای اداروں کو بینکوں کے قابل بنانے کے لیے غیر مالی مشاورتی خدمات فراہم کریں۔ اس پالیسی کے تحت مرکزی بینک کے تربیتی ادارے میں اب تک ڈھائی ہزار سے زائد بینکاروں کو متعلقہ تربیت دی جا چکی ہے۔
واضح رہے کہ حکومتِ پاکستان بھی ایس ایم ای شعبے کو فروغ دینے کے لیے مکمل تعاون کر رہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔