واہگہ بارڈر، پریڈ دیکھنے آنے والے پاکستانیوں کا جوش وجذبہ عروج پر

آصف محمود  بدھ 27 فروری 2019
دونوں ملکوں میں حالات کے اتارچڑھاؤ کا اثر پریڈمیں شریک جوانوں پربھی پڑتا ہے: فوٹو: فائل

دونوں ملکوں میں حالات کے اتارچڑھاؤ کا اثر پریڈمیں شریک جوانوں پربھی پڑتا ہے: فوٹو: فائل

 لاہور: 

پاکستان اوربھارت کے مابین جہاں سرحدی کشیدگی انتہا پرہے وہیں لاہورکے واہگہ بارڈرپرجوش اورجذبوں کی جنگ بھی عروج پرہے۔

واہگہ بارڈرپرپریڈ دیکھنے آنے والے پاکستانیوں نے اپنے جوش اورجذبے سے ثابت کردیا کہ بھارتیوں دیکھ لوپاکستانی ڈرنے والے نہیں بلکہ بہادرقوم ہے۔ لاہورکے واہگہ اٹاری بارڈرپرویسے توہرروزجذبوں کی جنگ ہوتی ہے لیکن منگل کے روزبھارت کی طرف سے بالاکوٹ میں ائیراسٹرائیک کے دعوؤں کے بعد پاکستانیوں کی بڑی تعداد یہاں ہونے والے پاکستان رینجرزپنجاب اوربی ایس ایف انڈیا کے جوانوں کی پرید دیکھنے پہنچے۔

اس خبرکو بھی پڑھیں: بھارت کو جواب دینے کے سوا کوئی چارہ نہ تھا، ترجمان پاک فوج

پریڈ دیکھنے آنے والوں میں نوجوان، بزرگ، بچے اورخواتین شامل تھیں۔ پریڈ شروع ہونے سے پہلے ہی پاکستانی اسٹیڈیم شہریوں سے بھرگیا لیکن دوسری طرف بھارتی اسٹیڈیم کا بڑاحصہ خالی نظرآیا پریڈ کے دوران پاکستان رینجرزپنجاب کے جوانوں کا جذبہ کی قابل دید تھا۔ آج ہونیوالی پریڈ معمول سے مختلف نظرآرہی تھی، پاکستانی جوانوں کا ہاتھوں، چہرے اورآنکھوں کے اشارے سے دشمن کے جوانوں کو منہ توڑجواب دیکھ کرواہگہ بارڈرکی فضائیں نعرہ تکبیر اللہ اکبر اورپاکستان زندہ بادکے نعروں سے گونجتی رہیں۔

خواتین، بچے اوربزرگ ڈھول کی تھاپ پرنعرے لگاتے اورپاکستان رینجرزپنجاب کے جوانوں کا حوصلہ بڑھاتے رہے پریڈ دیکھنے آنیوالے شہریوں کا کہنا تھا وہ آج بھارت کویہ دکھانے آئے ہیں کہ پاکستانی تمھارے حملے کے جھوٹے دعوؤں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ پاکستان کا بچہ بچہ وطن کے دفاع کے لئے تیارہے۔

اس خبرکو بھی پڑھیں: ’پاکستان آرمی زندہ آباد‘ دنیا کا ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

لاہورکے علاقہ ماڈل ٹاؤن سے آنیوالی خواتین نے کہا وہ آج پاکستان رینجرزپنجاب کے جوانوں کا حوصلہ بڑھانے آئے ہیں۔ پوری پاکستانی قوم اپنی فوج اوررینجرزکے ساتھ کھڑی ہے۔ یہاں آنیوالے جوانوں اوربزرگوں نے کہا حکومت اجازت دے توچند منٹوں میں بھارت کومزاچکھادیں گے۔

واہگہ اٹاری بارڈرپردونوں سرحدی فورسزطے شدہ قواعد کے تحت مشترکہ پریڈ کرتی ہیں، اس دوران دونوں طرف پریڈ دیکھنے آنے والے شہریوں کو اشتعال انگیزاورایک دوسرے ملک کے خلاف نعرے لگانے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔ دونوں ملکوں میں حالات کے اتارچڑھاؤ کا اثر پریڈ میں شریک جوانوں پربھی پڑتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔